چاغی کے قریب برفباری میں پھنسے باراتیوں کی مشکلات میں اضافہ سردی سے بچہ جاں بحق
باراتیوں کی گاڑیاں چاغی سے نوشکی آرہی تھیں کہ شدید بارش کے باعث زاروچہ کے مقام پر لاپتہ ہو گئیں، اہلخانہ
CHITRAL:
شدید بارش اور برفباری کے باعث زاروچہ کے صحرائی علاقے میں پھنسے باراتیوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں جبکہ سردی کے باعث ایک بچہ جاں بحق ہو گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نوشکی کے علاقے قادر آباد کا رہائشی خلیل احمد چاغی سے اپنی دلہن کو لے کر باراتیوں کے ہمراہ واپس آ رہا تھا کہ شدید بارش اور برف باری کے باعث زاروچہ کے صحرائی علاقے میں پھنس کر رہ گئے، باراتیوں سے بھری 8 گاڑیوں میں خواتین اور بچوں سمیت 60 کے قریب افراد سوار ہیں جنہیں بحفاظت نکالنے کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ شدید سردی کے باعث ایک بچہ جاں بحق بھی ہو گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: باراتیوں کی بس نہر میں گرنے سے 19 افراد جاں بحق
باراتیوں کے اہل خانہ اور دیگر افراد نے امدادی کارروائیوں کے لئے فورسز اور دیگر متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا ہے جب کہ علاقے میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے خراب موسم کے باعث پھنسے باراتیوں کو فوری طور پر نکالنے کا حکم دیا تھا۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ باراتیوں کو خوراک، لباس اور دیگر ضروری اشیار فراہم کر دی گئی ہیں، سردی کے باعث ایک بچے کی ہلاکت انتہائی تشویشناک ہے لیکن علاقے کا موسم بہت خراب ہے اور ایسی صورت حال میں ہیلی کاپٹر روانہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام تک بارش رکنے کا امکان ہے جس کے بعد پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹر بھیجنے کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے چاغی میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن مکمل کر لیا جب کہ اس دوران ایف سی نے 108 مسافروں کی بازیابی اور نوشکی منتقلی میں پی ڈی ایم اے کی مدد کی۔
شدید بارش اور برفباری کے باعث زاروچہ کے صحرائی علاقے میں پھنسے باراتیوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں جبکہ سردی کے باعث ایک بچہ جاں بحق ہو گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نوشکی کے علاقے قادر آباد کا رہائشی خلیل احمد چاغی سے اپنی دلہن کو لے کر باراتیوں کے ہمراہ واپس آ رہا تھا کہ شدید بارش اور برف باری کے باعث زاروچہ کے صحرائی علاقے میں پھنس کر رہ گئے، باراتیوں سے بھری 8 گاڑیوں میں خواتین اور بچوں سمیت 60 کے قریب افراد سوار ہیں جنہیں بحفاظت نکالنے کے لئے سرچ آپریشن جاری ہے جبکہ شدید سردی کے باعث ایک بچہ جاں بحق بھی ہو گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: باراتیوں کی بس نہر میں گرنے سے 19 افراد جاں بحق
باراتیوں کے اہل خانہ اور دیگر افراد نے امدادی کارروائیوں کے لئے فورسز اور دیگر متعلقہ اداروں کو آگاہ کر دیا ہے جب کہ علاقے میں تشویش کی لہر پائی جاتی ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے خراب موسم کے باعث پھنسے باراتیوں کو فوری طور پر نکالنے کا حکم دیا تھا۔
صوبائی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ باراتیوں کو خوراک، لباس اور دیگر ضروری اشیار فراہم کر دی گئی ہیں، سردی کے باعث ایک بچے کی ہلاکت انتہائی تشویشناک ہے لیکن علاقے کا موسم بہت خراب ہے اور ایسی صورت حال میں ہیلی کاپٹر روانہ نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام تک بارش رکنے کا امکان ہے جس کے بعد پھنسے ہوئے افراد کو نکالنے کے لئے ہیلی کاپٹر بھیجنے کا فیصلہ کریں گے۔
دوسری جانب ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے چاغی میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن مکمل کر لیا جب کہ اس دوران ایف سی نے 108 مسافروں کی بازیابی اور نوشکی منتقلی میں پی ڈی ایم اے کی مدد کی۔