ماہی وے محبتاں سچیاں نے
آپ کا مستقبل روشن ہے اور ترقی کی رفتار بھی بہت مناسب ہے۔ خدارا اس پر قناعت کیجئے۔
نیلم منیر خان سے آج کون واقف نہیں؟ جو اب تک ناواقف تھے، انہیں چند دن پہلے ضرور واقفیت ہوگئی ہوگی اور جو بدنصیب ابھی تک محروم ہیں، انہیں یہ مضمون پڑھ کر ہو جائے گی۔ آپ پچھلے سات برس سے پاکستانی شوبز کی رونق ہیں اور درجہ بدرجہ ترقی کی منازل طے کرتی جارہی ہیں۔ عصرِ حاضر کے شوبز میں ترقی کا معیار اور طریقہ ہائے کار کیا ہیں، ہم اس متنازعہ بحث سے دامن بچاتے ہوئے آگے چلتے ہیں۔ آپ کے والدین سوات اور مردان سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ رہائش کراچی میں ہے۔ والد صاحب کے انتقالِ ُپرملال کے بعد آپ کی والدہ اور فیملی آپ کا سب کچھ ہے، آپ مناسب تعلیم یافتہ بھی ہیں، جہاں تک آپ کے ظاہر کا تعلق ہے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ سر سے لے کر پاؤں تک مُرقعِ حُسن ہیں جس میں اہم کردار آپ کے لبوں کے بائیں کنارے سے ذرا فاصلے پر موجود اس ظالم تِل کا ہے جس پر 'جوگی' نے ایک مزاحیہ پروگرام میں آپ کو قمر مراد آبادی کا مشہور شعر سنایا تھا،
اب میں سمجھا تیرے رخسار پہ تل کا مطلب
دولتِ حُسن پہ دربان بٹھا رکھا ہے
ہم قمر مراد آبادی کی اسی غزل کا ایک اور شعر حُسنِ مضمون میں اضافے کیلئے پیش کرنا چاہیں گے۔ ملاحظہ ہو،
دل یہ چاہے کہ تو کبھی بدنام نہ ہو
دیکھ ذکر تیرا ہے مگر نام چُھپا رکھا ہے
ہماری باتوں سے اگر آپ کو لگے کہ ہم نیلم صاحبہ کے پرستار ہیں یا بڑے حُسن پرست واقع ہوئے ہیں یا حُسن کا بہت باریکی سے جائزہ لیتے ہیں تو واضح رہے کہ ایسا نہیں ہے۔ دراصل بطور رائٹر یہ ہمارا لکھنے کا فطری انداز ہے۔ اب ہم آگے بڑھتے ہیں۔
آپ کے ظاہری حُسن کا دوسرا قاتِلانہ کردار آپ کی جاندار مسکراہٹ ہے جو تقریباً بےعیب ہے۔ اس کے علاوہ مزاج کا بانکپن، خود اعتمادی، ہمہ وقت بولتی ہوئی روشن اور بھاری آنکھیں، کسی حد تک عاجزی، ذہانت اور حاضر جوابی جیسی دیگر خصوصیات نے آپ کو بہتوں سے ممتاز کر رکھا ہے۔ یونہی تو ابرار الحق نے اپنے شہرہ آفاق گانے ''ایتھے رکھ'' کی ویڈیو میں آپ کو کاسٹ نہیں کیا تھا اور پھر اپنی نئی البم کی ریلیز کے کنسرٹ میں ''آج بھی بِلو زندہ ہے'' پر پرفارم کرنے کی دعوت بھی آپ ہی کو دی تھی جس کے بعد آپ کا بہت شکریہ بھی ادا کیا تھا۔
20 کے قریب ڈرامہ سیریل،
3 عدد ٹیلی فلمز،
متعدد شوز میں بطور مہمان شمولیت،
رنگ گورا کرنے والی کریموں سمیت کئی ایک کمرشلز،
''ان سائیڈ آؤٹ ود نیلم منیر'' کی میزبانی،
''انعام گھر آڈیشنز'' میں ڈاکٹر عامر لیاقت کا ساتھ ،
اور بھارتی فلموں کی پیشکش کے بعد میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آج پاکستان کا کوئی ٹی وی دیکھنے والا شخص آپ سے ناواقف نہیں بلکہ بھارت اور متحدہ عرب امارات میں بھی آپ پہچانی جاتی ہیں اور بلاشبہ شہرت کی ان بلندیوں پر ہیں جو کبھی آپ کا خواب تھا اس کے باوجود کار میں بیٹھ کر تھرکتے ہوئے آپ کی ایک غیر اخلاقی ویڈیو منظرِ عام پر آگئی جو کہ بہت نامناسب بات ہے۔ اس ویڈیو کی ریلیز کے تین پہلو ہیں۔
اول: عوامی ردعمل
دوم: ویڈیو کی ریلیز کے مقاصد
سوم: آپ کا طرزِ عمل
پہلے ہم عوامی ردعمل کی طرف آتے ہیں۔ عوام بالخصوص نوجوان (یہاں ہم نے بوڑھوں کو مکمل استثناء نہیں دیا) تو ایسی ویڈیوز دیکھ کر لُطف ہی اٹھاتے ہیں مگر کچھ لوگ ایسی حرکتوں کو نازیبا خیال کرتے ہوئے، مذمت کرتے ہیں حالانکہ انہیں سمجھنا چاہیئے کہ اس کار ڈانس میں وہی کچھ تھا جسے پاکستانی فلمی گانوں میں پکچرائز کرنا اور سنسر بورڈ کی اجازت سے دکھانا ایک معمول کی بات ہے۔ یہ جانتے ہوئے بھی عوام کا ردعمل مذمتی کیوں ہے؟ اس کی وجہ ہم آگے چل کر بیان کریں گے۔
جہاں تک ویڈیو کی ریلیز کے پیچھے چھپے مقصد کا تعلق ہے تو اس حوالے سے عوام الناس کی رائے ملی جلی ہے۔ کوئی کہتا ہے کہ سستی شہرت پانے کیلئے اور کوئی کہتا ہے ایسا نہیں۔ آپ نے نمائندہ ایکسپریس نیوز کے سامنے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ویڈیو سستی شہرت پانے کیلئے ریلیز نہیں کی گئی۔ ساتھ آپ نے یہ بھی بتایا کہ یہ ایک ماہ پرانی ویڈیو ہے اور آپ کی سہیلی نے بنائی تھی مگر آپ نے یہ نہیں بتایا کہ،
- ویڈیو آپ نے خود اپ لوڈ کی یا آپ کی سہیلی نے یا کسی اور نے کی؟
- اگر آپ نے خود اپ لوڈ کی تو آپ کو اس کی کیا ضرورت آن پڑی تھی؟
- اگر کسی اور نے اپ لوڈ کی تو آپ سے اجازت لے کر کی یا بناء اجازت؟
- اگر کسی نے بلا اجازت آپ کی پرسنل ویڈیو اپ لوڈ کر دی تو اس تک آپ کی یہ ویڈیو کیسے پہنچی؟
- کیا اس نے آپ کی پرسنل ویڈیو لیک کرنے پر آپ سے معذرت کی؟
آپ کو اچھی طرح علم ہے کہ شوبز سے جُڑے لوگ ایک فیملی کی طرح آپس میں گہرے روابط رکھتے ہیں جہاں باہمی تعلقات کی norms کے تحت ایک دوسرے کی پرسنل ویڈیوز یا تصاویر بلا اجازت پبلک نہیں کی جاتیں۔ اگر ایسا ہونے لگے تو شوبز میں ذاتی مراسم کا کلچر تباہ ہو جائے گا اور فنکار ایک دوسرے سے ہی چھپتے پھریں۔
ان باتوں کی روشنی میں ہم اسی نتیجے پر پہنچے ہیں کہ یا تو ویڈیو آپ نے خود اپ لوڈ کی ہے یا یہ کام آپ کی رضامندی سے کیا گیا ہے اور اس کا مقصد شہرت حاصل کرنا نہیں (کیونکہ آپ پہلے ہی بہت مشہور ہیں) بلکہ اپنی بڑھتی ہوئی شہرت کو ہوا کے گھوڑے پر سوار کرانا تھا اور ساتھ ہی ساتھ اپنے حُسن کی تشہیر بھی جس کا اپنا ایک سرور ہوتا ہے۔ ہم نے آغاز میں آپ کا جاندار تعارف اسی واسطے کروایا تھا کہ یہاں آپ سے پوچھ سکیں،
کیا موجودہ شہرت اور اس میں اضافے کی رفتار سے آپ مطمئن نہ تھیں کہ آپکو یہ کارنامہ کرنا پڑا؟
کوئی غیر معروف ماڈل یہ کام کرے تو سمجھ بھی آتی ہے مگر آپ جیسی سینئیر اداکارہ سے یہ توقع نہیں تھی۔ اگرچہ اس ویڈیو میں معمول سے ہٹ کر کوئی حرکت نہیں کی گئی مگر اس کا اخلاقی پہلو یہ ہے کہ نجی زندگی کا ہلکا سا عکس بے نقاب ہوگیا۔ یہ درست ہے کہ فلم کے سیٹ پر یا پرفارمنس دیتے ہوئے یا مشقِ رقص کے دروان ایسا کرنا پڑتا ہے مگر اس کا یہ مطلب تو نہیں کہ آپ گاڑی میں بیٹھ کر، لفٹ میں آتے جاتے یا اچانک گھر میں بیٹھے ہوئے تھرکنا شروع کر دیں۔ بالفرض آپ بہت زندہ دل، شوخ و چنچل اور زندگی کو انجوائے کرنے کی قائل ہیں تو ایسی ناگزیر حرکتوں کو اپنی ذاتی زندگی کا پوشیدہ پہلو بنا کر رکھیں۔ عوام، فنکار کو ذاتی زندگی میں ایسی حرکتیں کرتے ہوئے نہیں دیکھنا چاہتے جو فلم کے سیٹ پر ہوتی ہیں کیونکہ وہ فن کا تقاضا ہے جبکہ یہ حقیقی زندگی۔ یہی وجہ ہے فلم میں ایک دوسرے پر مر مٹنے کی قسمیں کھائی جاتی ہیں مگر حقیقی زندگی میں اسکینڈل سامنے آ جائے تو ہنگامہ برپا ہو جاتا ہے۔ دراصل آپ کی ویڈیو پر ہونے والی عوامی تنقید کا اصل سبب یہی ہے۔
اس وقت بھی آپ کے کریڈٹ پر بہت کچھ ہے،
آگے بھی آپ کے لئے مواقع کی لائن لگی ہوئی ہے جس میں سے آپ نے pick and choose کرنا ہے،
آپ کا مستقبل روشن ہے اور ترقی کی رفتار بھی بہت مناسب ہے۔ خدارا اس پر قناعت کیجئے اور اگر یہ ممکن نہیں تو پھر تیز ترین ترقی کیلئے ایسے ہتھکنڈے استعمال کرنے کے بجائے شخصیت سازی کے چند مفید مشوروں پر عمل کیجیے۔
- چونکہ اب آپ نے میزبانی کی دنیا میں بھی قدم رکھ دیا ہے لہذا فارغ وقت میں خوب مطالعہ کیا کریں۔ اس سے اینکرشپ بھی بہتر ہوگی اور اداکاری میں بھی گہرائی و گیرائی پیدا ہوگی۔ مطالعہ کا ایک فائدہ یہ بھی ہو گا کہ آپ اپنے پروگرام میں دوبارہ ڈاکٹر عامر لیاقت کو سامنے بٹھا کر ''نیوز'' کو ''نیوزز'' نہیں کہیں گی اور عمر شریف کو بلا کر ''الفاظوں'' جیسا غلط لفظ نہیں بولیں گی۔
- اگر آپ اپنا 'نیلم خان' رکھ لیں تو یہ زیادہ جاندار ہو جائے گا۔ فنکار کے نام کا اس کے کیرئیر سے کیا تعلق ہوتا ہے، اس کیلئے ہم زیادہ تفصیل میں نہیں جاتے۔ بس آپ دلیپ کمار (یوسف خان)، نور جہاں (اللہ وسائی) اور اپنی دوست صبا قمر (صباحت قمر) کے ناموں پر غور فرمالیں۔ (یہ صبا قمر وہی ہیں نا جنہوں نے آپ کی ویڈیو ریلیز ہونے کے بعد اپنی دوستوں کے ساتھ مل کر اجتماعی طور پر آپکو 'آئی لو یو' کہا تھا)
- آپ نے ایک شو میں فرمایا تھا کہ آپ اب پہلے کی نسبت میچیور ہوگئی ہیں۔ آج یہ بھی سیکھ لیں کہ اپنی ذاتی زندگی کو فنی زندگی سے دور رکھیں۔ جو فنکار اپنی ذاتی زندگی کا وقار داؤ پر لگا کر اپنے فنی کیرئیر کو مہمیز دیتے ہیں وہ بہت جلد ڈھیر ہو جاتے ہیں یا ایک باعزت مقام حاصل کرنے سے محروم رہتے ہیں۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لئے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کےساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔