اقوام متحدہ نے افغانستان کے سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار پر پابندیاں ختم کردیں

حکمت یار پر اب اثاثوں کے انجماد، سفری پابندی اور اسلحے کی خرید فروخت کا قانون لاگو نہیں ہوتا، اقوام متحدہ

حکمت یار پر اب اثاثوں کے انجماد، سفری پابندی اور اسلحے کی خرید فروخت کا قانون لاگو نہیں ہوتا، اقوام متحدہ ۔ فوٹو؛ فائل

اقوام متحدہ نے سابق افغان وزیراعظم اور عسکری رہنما گلبدین حکمت یار پرعائد پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے افغان لیڈر گلبدین حکمت یار پر عائد پابندیاں اٹھالی ہیں اور ان پر سفری پابندیاں ختم کرکے ان کے منجمد اثاثوں کو بھی بحال کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کے سے متعلق کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عسکری رہنما حکمت یار پر اب اثاثوں کے انجماد، سفری پابندی اور اسلحے کی خرید فروخت کا قانون لاگو نہیں ہوتا۔

حکمت یار پر سے پابندیاں ختم ہونے کے بعد اب افغان حکومت اور حزب اسلامی میں امن مذاکرات اور روپوش عسکریت پسند رہنما کی افغان سیاست میں واپسی کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔


اس خبرکوبھی پڑھیں: حزب اسلامی اورافغان حکومت امن معاہدے کے قریب

افغان صدر اشرف غنی کی حکومت نے گلبدین حکمت یار کی تنظیم حزب اسلامی کے ساتھ چند ماہ قبل ایک معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق تنظیم حزب اسلامی کو افغان حکومت کے خلاف جنگ بند کرنا ہوگی اور اس کے عوض حکومت حکمت یار اور ان کی تنظیم کے دیگر رہنماؤں کا نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ سے خارج کروائے گی اور انہیں افغانستان میں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کی بھی اجازت ہوگی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: حکمت یار گروپ کا افغان حکومت کے ساتھ امن عمل میں شامل ہونے کا اعلان

واضح رہے کہ گلبدین حکمت یار کا حزب اسلامی نامی گروپ گزشتہ 15 سال سے افغان حکومت اور غیر ملکی افواج سے برسرپیکار تھا، حکمت یار کو 2003 میں القاعدہ سے تعلق کی بنیاد پر دہشت گرد قرار دیا گیا تھا، امریکا نے بھی حکمت یار کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری سے متعلق معلومات کی فراہمی پر لاکھوں ڈالر کا انعام مقرر کررکھا تھا، گلبدین حکمت یار کو جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار بھی قرار دیا جاتا رہا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سعودی عرب کی حمایت کیلیے ہزاروں جنگجو یمن بھیجنے کو تیارہیں
Load Next Story