کپاس کی پیداوار37 فیصد کمی سے 116 کروڑ گانٹھ ہوگئی

31 دسمبر تک پنجاب میں 12.75 لاکھ گانٹھ کم، سندھ میں 34.5 فیصد زائد پیداوار

ملز نے97 لاکھ گانٹھیں خریدیں،1.86 لاکھ برآمد،16.64 لاکھ بیلز کے ذخائر دستیاب۔ فوٹو : فائل

کپاس کی پیداوار میں 31 دسمبر2012 تک 3.7 فیصد کمی ہوئی، اس دوران مجموعی طور پر1 کروڑ 15 لاکھ 86 ہزار 730 روئی کی گانٹھوں کے مساوی پھٹی جننگ فیکٹریوں میں پہنچی۔

پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کی جانب سے جمعرات کو جاری ہونے والے اعدادوشمار کے مطابق 31 دسمبر2012 تک پنجاب میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں 13 فیصد کی کمی سے 83 لاکھ51 ہزار797 روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی، یہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 12 لاکھ 75 ہزار 260 گانٹھیں کم ہے۔

جبکہ سندھ میں کپاس کی پیداوار کے حامل علاقوں میں زیرتبصرہ مدت تک 34.50 فیصد اضافے سے 32 لاکھ 34 ہزار روئی کی گانٹھوں کی پیداوار ہوئی، یہ تعداد گزشتہ سال کے اسی عرصے کی نسبت 8 لاکھ 29 ہزار820 گانٹھیں زیادہ ہے۔




رپورٹ کے مطابق زیر تبصرہ مدت تک پاکستان سے مختلف ممالک کو مجموعی طور پر1 لاکھ 86 ہزار 865 روئی کی گانٹھیں برآمد کی گئیں جبکہ 97 لاکھ 35 ہزار 806 روئی کی گانٹھوں کی مقامی ٹیکسٹائل ملوں نے خریداری کیں۔

رپورٹ کے مطابق31 دسمبر 2012 تک پاکستان بھر کی جننگ فیکٹریوں میں مجموعی طور پر16لاکھ 64ہزار 59 روئی کی گانٹھوں کے ذخائر فروخت کیلیے دستیاب ہیں، 15دسمبر تک پنجاب میں 724جبکہ سندھ میں 158جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔
Load Next Story