ایس آر بی نے بھی 10 سالہ سیونگ بانڈز پر سیلز ٹیکس لگا دیا

ایف بی آر واضح کرے کہ وفاقی اداروں پر صوبائی ٹیکسوں کا نفاذ ہوتا ہے یا نہیں، خط میں استدعا


Irshad Ansari February 05, 2017
سینٹرل ڈائریکٹوریٹ نیشنل سیونگز وفاقی وزارت خزانہ کا ماتحت ادارہ ہے۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے بعد سندھ ریونیو بورڈ نے بھی وفاقی حکومت کے ماتحت ادارے سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز کے 10 سالہ نیشنل سیونگ بانڈ پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

محکمہ قومی بچت کی جانب سے ایف بی آرکو لیٹر لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز وفاقی وزارت خزانہ کا ماتحت ادارہ ہے اور یہ ادارہ قومی بچت اسکیموں کے تحت حکومتی ڈیبٹ سیکیورٹیز عوام کو فروخت کرتا ہے تاکہ حکومت کو ریونیو حاصل ہوسکے اور اسی کے تحت محکمہ قومی بچت(سی ڈی این ایس) کی جانب سے جاری کردہ 10 سالہ نیشنل سیونگ بانڈ پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور سینٹرل ڈپازیٹری کمپنی کے پاس ان لسٹڈ ہے۔

دوسری جانب محکمہ قومی بچت کی جانب سے ایف بی آر کو بتایا گیا ہے کہ محکمہ قومی بچت باقاعدہ طور پر سینٹرل ڈپازیٹری کمپنی (سی ڈی سی) کا ممبر ہے 10 سالہ نیشنل سیونگ بانڈ کی ماہانہ سیکیورٹیز رجسٹرار سروس فیس کی مد میں ماہانہ بنیادوں پر سیکیورٹی بلز کی ادائیگی بھی کررہا ہے جب کہ محکمہ قومی بچت کی طرف سے نیشنل سیونگ بانڈ کے سرمایہ کاروں کو فراہم کی جانے والی مختلف نوعیت کی ٹرسٹی سروسز پر سینٹرل ڈپازیٹری کمپنی (سی ڈی سی) متفرق سروس چارجز وصول کررہی ہے مگر اب سی ڈی سی نے محکمہ قومی بچت کو 10سالہ نیشنل سیونگ بانڈ کی ماہانہ سیکیورٹیز رجسٹرار سروس فیس پر 13 فیصد سندھ سیلز ٹیکس کی ادائیگی کا بل بھی بھجوادیا ہے جو کہ ڈبل ٹیکسیشن کے زمرے میں آتا ہے لہٰذا ایف بی آر سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس معاملے میں وضاحت جاری کرے کہ ملکی قوانین کے مطابق وفاقی حکومت پر صوبائی ٹیکسوں کا نفاذ ہوتا ہے یا نہیں ہوتا ہے کیونکہ محکمہ قومی بچت وفاقی وزارت خزانہ کا ماتحت ادارہ ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔