فلسطین میں 92 سالہ شخص کے ہاں بچی کی پیدائش
92 سالہ الحاج العدم اور ان کی 42 سالہ اہلیہ نے بیٹی کی پیدائش کو اللہ کا بڑا تحفہ قرار دیا
PESHAWAR:
اولاد اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے اور اگر یہ اولاد عمر کے ایسے حصے میں ہو جب انسان بڑھاپے کے باعث متعدد بیماریوں اورلاچارگی میں گھرا ہوا ہو تو اسے معجزہ ہی قرار دیا جا سکتا ہے اور ایسا ہی ہوا فلیسطین میں جہاں 92 سالہ شخص کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی جس پر نہ صرف ماں باپ بلکہ طبی ماہرین بھی حیران ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق فلسطین میں مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے 92 سالہ الحاج محمود العدم اور 42 سالہ عبیر العدم کے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی ہے۔ ماں باپ نے نومولود بچی کا نام 'تمارا' رکھتے ہوئے کہا ہے کہ قدرت کے اس معجزے پر ہم خود بھی حیران ہیں۔
الحاج محمود العدم نے بتایا کہ ان کے پہلے بھی 8 بیٹیاں اور 5 بیٹے ہیں، اللہ نے انہیں ایک اور بچی کا اس وقت تحفہ دیا جب انہیں اس کی کوئی امید نہیں تھی لیکن یہ اللہ کی قدرت اور ہمارے لیے حیران کن ہے۔ عبیر العدم کا کہنا ہے کہ پہلے شوہر کی وفات کے بعد میں نے الحاج العدم سے شادی کی، شوہر کی 90 سالہ سے زائد عمر اور اپنی ڈھلتی عمر میں اولاد کی بالکل بھی توقع نہ تھی۔
دوسری جانب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ڈھلتی عمر کے ساتھ مردوں میں بچوں کی پیدائش کی صلاحیت وقت کے ساتھ کم ہوتی رہتی ہے، شوگر، بلڈ پریشر کی کمی بیشی اور بڑھاپے کے امراض تولیدی جراثیم کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ مردوں میں بچے پیدا کرنے کے جراثیم اچھی صحت سے مشروط ہیں مگر بڑھاپے میں اچھی خوراک بھی بچے پیدا کرنے میں معاون نہیں ہو سکتی۔ ڈاکٹرز کے مطابق 92 سال کی عمر میں بچے کی پیدائش غیر متوقع اور کسی بھی طور پر معجزے سے کم نہیں ہے۔
اولاد اللہ کی بہت بڑی نعمت ہے اور اگر یہ اولاد عمر کے ایسے حصے میں ہو جب انسان بڑھاپے کے باعث متعدد بیماریوں اورلاچارگی میں گھرا ہوا ہو تو اسے معجزہ ہی قرار دیا جا سکتا ہے اور ایسا ہی ہوا فلیسطین میں جہاں 92 سالہ شخص کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی جس پر نہ صرف ماں باپ بلکہ طبی ماہرین بھی حیران ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق فلسطین میں مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے تعلق رکھنے والے 92 سالہ الحاج محمود العدم اور 42 سالہ عبیر العدم کے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی ہے۔ ماں باپ نے نومولود بچی کا نام 'تمارا' رکھتے ہوئے کہا ہے کہ قدرت کے اس معجزے پر ہم خود بھی حیران ہیں۔
الحاج محمود العدم نے بتایا کہ ان کے پہلے بھی 8 بیٹیاں اور 5 بیٹے ہیں، اللہ نے انہیں ایک اور بچی کا اس وقت تحفہ دیا جب انہیں اس کی کوئی امید نہیں تھی لیکن یہ اللہ کی قدرت اور ہمارے لیے حیران کن ہے۔ عبیر العدم کا کہنا ہے کہ پہلے شوہر کی وفات کے بعد میں نے الحاج العدم سے شادی کی، شوہر کی 90 سالہ سے زائد عمر اور اپنی ڈھلتی عمر میں اولاد کی بالکل بھی توقع نہ تھی۔
دوسری جانب ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ڈھلتی عمر کے ساتھ مردوں میں بچوں کی پیدائش کی صلاحیت وقت کے ساتھ کم ہوتی رہتی ہے، شوگر، بلڈ پریشر کی کمی بیشی اور بڑھاپے کے امراض تولیدی جراثیم کو بری طرح متاثر کرتے ہیں۔ مردوں میں بچے پیدا کرنے کے جراثیم اچھی صحت سے مشروط ہیں مگر بڑھاپے میں اچھی خوراک بھی بچے پیدا کرنے میں معاون نہیں ہو سکتی۔ ڈاکٹرز کے مطابق 92 سال کی عمر میں بچے کی پیدائش غیر متوقع اور کسی بھی طور پر معجزے سے کم نہیں ہے۔