کورکمانڈرز کانفرنس میں آج انتہائی اہم امورپر تبادلہ خیال ہوگا
کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصدیق ،انتخابات میں سیکیورٹی یقینی بنانے پر غور کیا جائے گا
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت نئے سال کی پہلی کورکمانڈر کانفرنس (آج) جمعے کو یہاں جی ایچ کیو میں ہوگی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس میں فوج کے پیشہ وارانہ امور اور خطے کی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میںالیکشن کمیشن کی درخواست پر کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل مدد اور آئندہ انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی یقینی بنانے کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دریں اثنا عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ کور کمانڈرز اپنے اجلاس میں تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی طرف سے 14 جنوری کو دی گئی لانگ مارچ کی کال اور ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی لانگ مارچ کی حمایت اور فوج سے مداخلت کی اپیل پر بھی غور کریںگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کی امن پیشکش پر (آج) جمعے کو ہونے والے کور کمانڈرز اجلاس میں غور کیا جائے گاتاہم فوج چاہتی ہے کہ سیاسی قیادت عسکریت پسندوں کی جنگ بندی کی پیشکش پر ردعمل ظاہر کرے۔
رپورٹ میں ایک اعلیٰ فوجی افسر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ حکومت کو کرنا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں سے مذاکرات کرتی ہے یا نہیں، پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کیلیے اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ سیاسی رہنمائوں کو ان حالات کا فائدہ اٹھانا چاہیے کیونکہ پاک فوج کے انسداد دہشت گردی آپریشنز کی وجہ سے طالبان پر دبائو بڑھا ہے۔گزشتہ ہفتے طالبان نے اپنے پے درپے بیانات میں حکومت کو جنگ بندی کی پیشکش کی تھی۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود بھی امن پیشکش کی تصدیق کرچکے ہیں تاہم انھوں نے ہتھیار پھینکنے سے انکار کردیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی زیر صدارت کورکمانڈر کانفرنس میں فوج کے پیشہ وارانہ امور اور خطے کی سیکیورٹی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میںالیکشن کمیشن کی درخواست پر کراچی میں ووٹر لسٹوں کی تصدیق کے عمل مدد اور آئندہ انتخابات کے موقع پر سیکیورٹی یقینی بنانے کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دریں اثنا عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ کور کمانڈرز اپنے اجلاس میں تحریک منہاج القرآن کے سربراہ علامہ طاہر القادری کی طرف سے 14 جنوری کو دی گئی لانگ مارچ کی کال اور ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین کی لانگ مارچ کی حمایت اور فوج سے مداخلت کی اپیل پر بھی غور کریںگے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق طالبان کی امن پیشکش پر (آج) جمعے کو ہونے والے کور کمانڈرز اجلاس میں غور کیا جائے گاتاہم فوج چاہتی ہے کہ سیاسی قیادت عسکریت پسندوں کی جنگ بندی کی پیشکش پر ردعمل ظاہر کرے۔
رپورٹ میں ایک اعلیٰ فوجی افسر کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ فیصلہ حکومت کو کرنا ہے کہ وہ عسکریت پسندوں سے مذاکرات کرتی ہے یا نہیں، پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کیلیے اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ سیاسی رہنمائوں کو ان حالات کا فائدہ اٹھانا چاہیے کیونکہ پاک فوج کے انسداد دہشت گردی آپریشنز کی وجہ سے طالبان پر دبائو بڑھا ہے۔گزشتہ ہفتے طالبان نے اپنے پے درپے بیانات میں حکومت کو جنگ بندی کی پیشکش کی تھی۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود بھی امن پیشکش کی تصدیق کرچکے ہیں تاہم انھوں نے ہتھیار پھینکنے سے انکار کردیا ہے۔