ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کردی گئی سفارشات شامل
400صفحات پرمشتمل رپورٹ میں300عسکری وسول افرادکے انٹرویوزشامل ہیں،وزیراعظم کی مبارکباد
ایبٹ آباد کمیشن کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کو ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پیش کردی ہے۔
وزیر اعظم ہائوس سے جاری بیان کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے وزیر اعظم ہائوس اسلام آباد میں راجا پرویز اشرف سے ملاقات کی اور انھیں ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پیش کی۔ انھوں نے وزیر اعظم کو رپورٹ کے اہم نکات پر بریفنگ بھی دی۔ وزیراعظم نے رپورٹ مکمل کرنے پر انھیں اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ 400 صفحات پر مشتمل ہے جس میں 300 عسکری و سول افراد کے انٹرویوز لیے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کو عوام کے سامنے لانے یا نہ لانے کا فیصلہ وزیراعظم راجا پرویز اشرف کریں گے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ایبٹ آباد آپریشن کی ذمے داری کسی عسکری یا سول ادارے پر نہیں ڈالی گئی ہے۔ 2 مئی 2011 کو ایبٹ آباد سے اسامہ بن لادن کے کمپائونڈ میں امریکی کمانڈوز کے آپریشن کے بعد پارلیمنٹ نے تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا تھا۔
وزیر اعظم ہائوس سے جاری بیان کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے وزیر اعظم ہائوس اسلام آباد میں راجا پرویز اشرف سے ملاقات کی اور انھیں ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ پیش کی۔ انھوں نے وزیر اعظم کو رپورٹ کے اہم نکات پر بریفنگ بھی دی۔ وزیراعظم نے رپورٹ مکمل کرنے پر انھیں اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔ ذرائع کے مطابق ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ 400 صفحات پر مشتمل ہے جس میں 300 عسکری و سول افراد کے انٹرویوز لیے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کو عوام کے سامنے لانے یا نہ لانے کا فیصلہ وزیراعظم راجا پرویز اشرف کریں گے۔ ذرائع کے مطابق رپورٹ میں ایبٹ آباد آپریشن کی ذمے داری کسی عسکری یا سول ادارے پر نہیں ڈالی گئی ہے۔ 2 مئی 2011 کو ایبٹ آباد سے اسامہ بن لادن کے کمپائونڈ میں امریکی کمانڈوز کے آپریشن کے بعد پارلیمنٹ نے تحقیقات کے لیے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا تھا۔