عامر لیاقت کا پروگرام نشر ہوا تو ٹی وی انتظامیہ اور اینکر کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی سپریم کورٹ
بول ٹی وی پروگرام خود روکے گا یا ہم حکم جاری کریں، جسٹس امیر ہانی کا نمائندہ بول ٹی وی سے استفسار
سپریم کورٹ نے پیمرا کی جانب سے دائر درخواست پر اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اب اگر عامر لیاقت کا پروگرام نشر ہوا تو ٹی وی انتظامیہ اور اینکر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔
جسٹس امیر ہانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بول ٹی وی کے پروگرام ''ایسا نہیں چلے گا'' نشر کیے جانے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف پیمرا کی اپیل کی سماعت کی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی
سماعت کے دوران پیمرا کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ پیمرا کے حکم اور عدالت میں زیر سماعت معاملے کے باوجود پروگرام نشر کیا جا رہا ہے۔ بول ٹی وی کے نمائندے نے عدالت کے روبرو بتایا کہ بول ٹی وی کو عدالت کا کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، ایڈوو کیٹ انور منصور کی بطور وکیل خدمات حاصل کر لی ہیں، تحریری جواب کے لئے مہلت دی جائے۔
جسٹس امیر ہانی مسلم نے بول ٹی وی کے ایگزیکٹو افسر عثمان شاہد سے استفسار کیا کہ بول ٹی وی پروگرام خود روکے گا یا ہم حکم جاری کریں۔ عدالت کو تحریری طور پر موقف بتائیں۔ عثمان شاہد نے کہا کہ ہم پروگرام خود روک دیتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اب پروگرام نشر ہوا تو بول ٹی وی انتظامیہ اور اینکر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، کیس کی مزید سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی گئی۔
جسٹس امیر ہانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بول ٹی وی کے پروگرام ''ایسا نہیں چلے گا'' نشر کیے جانے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناع کے خلاف پیمرا کی اپیل کی سماعت کی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : عامر لیاقت حسین اور ان کے پروگرام پر پابندی
سماعت کے دوران پیمرا کے وکیل نے موقف اختیارکیا کہ پیمرا کے حکم اور عدالت میں زیر سماعت معاملے کے باوجود پروگرام نشر کیا جا رہا ہے۔ بول ٹی وی کے نمائندے نے عدالت کے روبرو بتایا کہ بول ٹی وی کو عدالت کا کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا، ایڈوو کیٹ انور منصور کی بطور وکیل خدمات حاصل کر لی ہیں، تحریری جواب کے لئے مہلت دی جائے۔
جسٹس امیر ہانی مسلم نے بول ٹی وی کے ایگزیکٹو افسر عثمان شاہد سے استفسار کیا کہ بول ٹی وی پروگرام خود روکے گا یا ہم حکم جاری کریں۔ عدالت کو تحریری طور پر موقف بتائیں۔ عثمان شاہد نے کہا کہ ہم پروگرام خود روک دیتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ اب پروگرام نشر ہوا تو بول ٹی وی انتظامیہ اور اینکر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے، کیس کی مزید سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی گئی۔