بھارت سندھ طاس معاہدے پر ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کررہا سرتاج عزیز

پاکستان اور بھارت کے درمیان مختلف آبی منصوبوں کی تعمیر پر اختلافات ہیں، سرتاج عزیز

پاکستان نے تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا پھیلاؤ کو روکنے میں مثبت کردار ادا کیا اور آئندہ بھی اس حوالے سے آواز اٹھاتے رہیں گے، سرتاج عزیز : فوٹو : فائل

مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ پانی کی تقسیم کے معاہدے سندھ طاس پر 1960 سے اب تک عملدرآمد ہوتا رہا ہے لیکن اب بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کررہا۔

اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے تحریری جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے عالمی برادری میں ایک ذمہ دار ملک کا کردار ادا کیا ہے، ہم نے تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنے میں بین الاقوامی کوششوں میں مثبت کردار ادا کیا اور آئندہ بھی جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال تک آواز اٹھاتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نےاین ایس جی میں شمولیت کے لیے 2016 میں درخواست دی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے پرغفلت سے پاکستان بنجر ہوسکتا ہے


مشیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے مابین پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہے جس پر 1960 سے لے کر اب تک عملدرآمد کیا گیا، لیکن اب بھارت سندھ طاس معاہدے کے تحت اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کررہ،ا پاکستان اوربھارت میں مختلف تعمیراتی منصوبوں پر مختلف اختلافات ہیں، تازہ ترین تنازع کشن گنگا اور رتلے ہائیدرو پروجیکٹ کی تعمیر پرسامنے آیا۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سندھ طاس معاہدے پر قانونی جنگ کیلیے ٹاسک فورس تشکیل

بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کرتے ہوئے سرتاج عزیز نے بتایا کہ سعودی عرب میں 1800، یو اے ای میں 1963، بحرین میں 110، یمن میں 10، کویت میں235 ، قطر کی جیلوں میں 47،عمان میں 601، اردن میں 6 اور شام میں 3 پاکستانی باشندے قید ہیں۔

 
Load Next Story