یکساں ریفرل سسٹمآئی سی سی نےاخراجات میں حصہ ڈالنے کا عندیہ دے دیا
آئی سی سی کو بھی میچ کے دوران اخراجات میں مخصوص حصہ ڈالنا چاہیے،چیف ایگزیکٹوکمیٹی آئی سی سی
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ڈی آرایس اخراجات شیئر کرنے کا عندیہ دے دیا ہے ممبر بورڈز پر سے ٹیکنالوجی پر آنے والے اخراجات کا بوجھ کم کیا جائے گا اورسسٹم کیلیے استعمال ہونے والے آلات کی ایم آئی ٹی سے منظوری لینا لازمی ہوگا جب کہ یکساں ڈی آر ایس اکتوبر سے لاگو ہوگا۔
آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کی جانب سے ڈی آر ایس کے حوالے سے پیش کی جانے والی سفارشات اور تجاویز کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس میں آئی سی سی کی جانب سے ٹیکنالوجی پر آنے والے اخراجات کا ایک مخصوص حصہ ادا کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔
اس خبرکو بھی پڑھیں :پاکستان میں کرکٹ کی بحالی پرکوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی
ڈی آر ایس میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی بہت زیادہ مہنگی اور کچھ ممالک کے لیے اتنی بڑی رقم ادا کرپانا بہت ہی مشکل ہوتا ہے۔عام طورپر باہمی سیریز میں میزبان براڈ کاسٹر ہی زیادہ تر اخراجات برداشت کرتا ہے تاہم کچھ کیسز میں میزبان بورڈ کی جانب سے بھی ٹیکنالوجی کے حصول کیلیے رقم فراہم کی گئی ہے۔ اب چیف ایگزیکٹیوکمیٹی نے سفارش کی ہے کہ آئی سی سی کو بھی میچ کے دوران اخراجات میں مخصوص حصہ ڈالنا چاہیے
آئی سی سی کی چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی کی جانب سے ڈی آر ایس کے حوالے سے پیش کی جانے والی سفارشات اور تجاویز کے بارے میں مزید تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس میں آئی سی سی کی جانب سے ٹیکنالوجی پر آنے والے اخراجات کا ایک مخصوص حصہ ادا کرنے کی تجویز دے دی گئی ہے۔
اس خبرکو بھی پڑھیں :پاکستان میں کرکٹ کی بحالی پرکوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی
ڈی آر ایس میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی بہت زیادہ مہنگی اور کچھ ممالک کے لیے اتنی بڑی رقم ادا کرپانا بہت ہی مشکل ہوتا ہے۔عام طورپر باہمی سیریز میں میزبان براڈ کاسٹر ہی زیادہ تر اخراجات برداشت کرتا ہے تاہم کچھ کیسز میں میزبان بورڈ کی جانب سے بھی ٹیکنالوجی کے حصول کیلیے رقم فراہم کی گئی ہے۔ اب چیف ایگزیکٹیوکمیٹی نے سفارش کی ہے کہ آئی سی سی کو بھی میچ کے دوران اخراجات میں مخصوص حصہ ڈالنا چاہیے