الیکشن 2018 ہر نشست پر الگ ریٹرننگ افسر مقرر کرنے کا فیصلہ
قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی849 نشستوں پر اتنے ہی افسر تعینات کیے جائیں گے
KARACHI:
الیکشن کمیشن نے جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات 2018 میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی ہر نشست کے لیے الگ الگ ریٹرننگ افسر ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ تنازعات سے بچنے، انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور نتائج کو جلد مرتب کرنے کے لیے کیا۔ قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی کل 849 جنرل نشستوں پراتنے ہی ریٹرننگ افسران تعینات کیے جائیں گے، نئی حلقہ بندیوں میں اگر نشستیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تو الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران کی تعداد بڑھادے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018 کیلیے قومی اسمبلی کی 272، صوبائی اسمبلیوں کی 577نشستوں کیلیے انتخاب ہوگا تاہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران ویسے ہی برقرار رہیں گے۔
دوسری جانب پنجاب میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 445، سندھ کی 191، خیبر پختونخوا کی 134 بلوچستان کی قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 65 نشستوں پر اتنے ہی آر اوز ہون گے۔ ماضی میں صرف قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے برابر 272 ریٹرننگ افسران مقررکیے جاتے تھے۔
الیکشن کمیشن نے جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ کیا ہے کہ عام انتخابات 2018 میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی ہر نشست کے لیے الگ الگ ریٹرننگ افسر ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ تنازعات سے بچنے، انتخابی عمل کو شفاف بنانے اور نتائج کو جلد مرتب کرنے کے لیے کیا۔ قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی کل 849 جنرل نشستوں پراتنے ہی ریٹرننگ افسران تعینات کیے جائیں گے، نئی حلقہ بندیوں میں اگر نشستیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تو الیکشن کمیشن ریٹرننگ افسران کی تعداد بڑھادے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات 2018 کیلیے قومی اسمبلی کی 272، صوبائی اسمبلیوں کی 577نشستوں کیلیے انتخاب ہوگا تاہم ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران ویسے ہی برقرار رہیں گے۔
دوسری جانب پنجاب میں قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 445، سندھ کی 191، خیبر پختونخوا کی 134 بلوچستان کی قومی اورصوبائی اسمبلیوں کی 65 نشستوں پر اتنے ہی آر اوز ہون گے۔ ماضی میں صرف قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے برابر 272 ریٹرننگ افسران مقررکیے جاتے تھے۔