نگراں حکومت غیر جانبدار نہ ہوئی تو اسلام آباد کی طرف مارچ کرینگے عمران خان
عمران خان نے کہاکہ صدرزرداری کی زیرنگرانی شفاف اورمنصفانہ انتخابات نہیں ہوسکتے
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ غیرجانبدارنگراں حکومت کاقیام آئندہ انتخابات کیلیے اہم ہے۔
ملک میں صاف شفاف انتخابات کاانعقادہوناچاہیے،آنیوالے الیکشن ملکی تاریخ کا اہم الیکشن ہے،نیاپاکستان بننے جارہاہے،آنیوالے انتخابات میں ملکی تاریخ کاسب سے بڑاٹرن آئوٹ سامنے آئے گا، اگر نگراں سیٹ اپ نیوٹرل نہ ہواتواسلام آبادکی طرف پرامن مارچ کریںگے،انتخابات میں امن وامان کی صورتحال بہتربنانے کیلیے فوج کی مددلینی چاہیے،تحریک انصاف کسی صورت میں بھی انتخابات کاالتوانہیں چاہتی،موجودہ حکومت کونگراں حکومت کے قیام کیلیے وقت دیناچاہیے،طاہرالقادری نے جو باتیں کی ہیں وہ ہم کافی عرصے سے کرتے آرہے ہیں ، طاہرالقادری کا احتجاج قبل از وقت ہے۔
ایک انٹرویومیں انھوں نے کہا کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات کاانعقادضروری ہے،اس کے علاوہ ملکی مسائل کاکوئی حل نہیں، آنے والے انتخابات ملکی تاریخ کے اہم ترین انتخابات ہیں،تبدیلی آنے والی ہے،نیا پاکستان بننے جارہا ہے ،آئندہ انتخابات میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ٹرن آئوٹ سامنے آئے گا۔انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کوموقع فراہم نہیںکرناچاہیے کہ وہ عوام کے سامنے خودکوشہیدکے طورپرپیش کرے،متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ(ق)کی سمجھ نہیں آتی کہ وہ حکومت میں بھی شامل ہیں اورطاہرالقادری کے ساتھ مل کر انقلاب کی باتیں بھی کررہے ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ صدرزرداری کی زیرنگرانی شفاف اورمنصفانہ انتخابات نہیں ہوسکتے،الیکشن چوری نہیں ہونے دیں گے،میں نے2009میں طالبان سے بات چیت کرنے کیلیے کہا تو مجھ پر طالبان حامی ہونے کاالزام لگایا گیا لیکن اب موجودہ حکومت طالبان سے مذاکرات کی باتیںکررہی ہے ،طالبان سے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کیاجاسکتے ہیں۔
ملک میں صاف شفاف انتخابات کاانعقادہوناچاہیے،آنیوالے الیکشن ملکی تاریخ کا اہم الیکشن ہے،نیاپاکستان بننے جارہاہے،آنیوالے انتخابات میں ملکی تاریخ کاسب سے بڑاٹرن آئوٹ سامنے آئے گا، اگر نگراں سیٹ اپ نیوٹرل نہ ہواتواسلام آبادکی طرف پرامن مارچ کریںگے،انتخابات میں امن وامان کی صورتحال بہتربنانے کیلیے فوج کی مددلینی چاہیے،تحریک انصاف کسی صورت میں بھی انتخابات کاالتوانہیں چاہتی،موجودہ حکومت کونگراں حکومت کے قیام کیلیے وقت دیناچاہیے،طاہرالقادری نے جو باتیں کی ہیں وہ ہم کافی عرصے سے کرتے آرہے ہیں ، طاہرالقادری کا احتجاج قبل از وقت ہے۔
ایک انٹرویومیں انھوں نے کہا کہ ملک میں صاف شفاف انتخابات کاانعقادضروری ہے،اس کے علاوہ ملکی مسائل کاکوئی حل نہیں، آنے والے انتخابات ملکی تاریخ کے اہم ترین انتخابات ہیں،تبدیلی آنے والی ہے،نیا پاکستان بننے جارہا ہے ،آئندہ انتخابات میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا ٹرن آئوٹ سامنے آئے گا۔انھوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کوموقع فراہم نہیںکرناچاہیے کہ وہ عوام کے سامنے خودکوشہیدکے طورپرپیش کرے،متحدہ قومی موومنٹ اور مسلم لیگ(ق)کی سمجھ نہیں آتی کہ وہ حکومت میں بھی شامل ہیں اورطاہرالقادری کے ساتھ مل کر انقلاب کی باتیں بھی کررہے ہیں۔
عمران خان نے کہاکہ صدرزرداری کی زیرنگرانی شفاف اورمنصفانہ انتخابات نہیں ہوسکتے،الیکشن چوری نہیں ہونے دیں گے،میں نے2009میں طالبان سے بات چیت کرنے کیلیے کہا تو مجھ پر طالبان حامی ہونے کاالزام لگایا گیا لیکن اب موجودہ حکومت طالبان سے مذاکرات کی باتیںکررہی ہے ،طالبان سے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کیاجاسکتے ہیں۔