کراچی میں نرسنگ اسٹاف کا دھرنا سرکاری اسپتالوں میں طبی سرگرمیاں معطل

نرسنگ طلبا کا وظیفہ 20 ہزار اور دیگر صوبوں کی طرح مراعات فراہم کی جائیں، نرسنگ اسٹاف کا مطالبہ


ویب ڈیسک February 07, 2017
مطالبات نہ مانے گئے تو طبی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ دھرنا بھی جاری رکھا جائے گا، رہنما جوائنٹ نرسزایکشن کمیٹی : فوٹو : فائل

سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں تعینات نرسنگ اسٹاف نے اپنے مطالبات کے حق میں کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ بھر کے نرسنگ اسٹاف نے اپنے مطالبات کے حصول کے لئے طبی سرگرمیوں کو معطل کرکے کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دے رکھا ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: نرسنگ ایسوسی ایشن کے پنجاب حکومت سے کامیاب مذاکرات

جوائنٹ نرسز ایکشن کمیٹی کے رہنما کا کہنا ہے کہ صوبہ سندھ کے علاوہ دیگر تینوں صوبوں میں نرسنگ اسٹاف کی تنخواہیں بہترین اور انہیں دیگر مراعات فراہم کی جارہی ہیں لیکن ہمارے ساتھ حکومت کا ناروا سلوک جاری ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نرسنگ طلبا کا وظیفہ اور دیگر مراعات کو ملک کے دیگر صوبوں کے مساوی کیا جائے اور اہل نرسوں کو ترقی دی جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ینگ ڈاکٹرزنے ایک بارپھرہڑتال کردی

دھرنے میں شریک نرسوں کا کہنا تھا کہ نرسنگ اسکولوں کے معطل کئے گئے 13 پرنسپلز کو فوری طور پر بحال کیا جائے اور اگرہمارے مطالبات منظور نہ کئے گئے تو طبی سرگرمیوں کے بائیکاٹ کے ساتھ ساتھ دھرنا بھی جاری رکھا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں