غیرمعیاری اسٹنٹس کیس محکمے اپنا قبلہ درست کرلیں سپریم کورٹ

عدالتی فیصلے تک غیررجسٹرڈ اسٹنٹ کا استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا، چیف جسٹس

آیندہ غیر ذمے دارانہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا، چیف جسٹس پاکستان: فوٹو: فائل

چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس لگانے سے متعلق از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ محکمے اپنا قبلہ درست کرلیں اور غیرذمہ دارانہ رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے دل کے مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس لگانے سے متعلق از کود نوٹس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ قانون کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی بورڈ آف پاکستان اسٹنٹ کے حوالے سے فیصلہ کرتا ہے، جس پرچیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ اسٹنٹ کی اجازت دینے والے بورڈ ممبران کی اپنی اہلیت کیا ہے، کوئی بیوروکریٹ یا سیکشن افسر بیٹھ کراسٹنٹ کی اجازت نہیں دے سکتا، بورڈ میں صرف ایک کارڈیالوجسٹ ہے شائد بورڈ دوبارہ تشکیل دینا پڑے۔


اس خبرکو بھی پڑھیں: آج بھی مریضوں کو غیر معیاری اسٹنٹس لگائے جا رہے ہیں

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پہلے جو ہوا سو ہوا اب کوتاہی برداشت نہیں کریں گے، محکمےاپنا قبلہ درست کرلیں، عدالتی فیصلے تک غیررجسٹرڈ اسٹنٹ کا استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا، ڈریپ کی فہرست میں جرمن، امریکی اور جاپانی کمپنیاں کیوں شامل نہیں ہیں جب کہ چینی مواد کی زیادہ منظوری دی گئی، ڈاکٹرز کو بتا دیں کہ بریف کیس میں آنے والا اسٹنٹ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ چیف جسٹس نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پرفارما کے ذریعے مریض کو بتایا جائے کون سا اسٹنٹ لگایا گیا ہے۔

سماعت کے دوران جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ ٹیکنالوجی ترقی کررہی ہے، کئی برسوں پہلے کی درخواستیں التواء میں ہیں، اس کا کیا مقصد ہے۔ عدالت نے ڈریپ کے بورڈ ممبران کے کوائف طلب کرتے ہوئے سماعت مارچ کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی۔
Load Next Story