ہاکی گول کیپر عمران بٹ کو شوکاز نوٹس جاری
پی آئی اے گول کیپر سے اس معاملے پر بات کرکے 14 فروری تک جواب ارسال کرے
پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ہیڈ کوچ اور فیڈریشن پر تنقید کرنے پر گول کیپر عمران بٹ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
پی ایچ ایف کی جانب سے عمران بٹ کے محکمے پی آئی اے کے اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پلیئر کی جانب سے ہیڈ کوچ اور فیڈریشن پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، فیڈریشن کے قواعد کی رو سے ہم براہ راست پلیئر سے استفسار نہیں کر سکتے، اس لیے پی آئی اے گول کیپر سے اس معاملے پر بات کرکے 14 فروری تک جواب ارسال کرے جس کی روشنی میں پی ایچ ایف کی ڈسپلنری ایکشن کمیٹی کارروائی کرے گی۔
اس حوالے سے قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ خواجہ جنید نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میرا دامن صاف ہے، گول کیپر سے کوئی ذاتی عداوت نہیں، ٹریننگ کیمپ اور ٹرائلز میں شرکت نہ کرنے اور گزشتہ میچز میں خراب کارکردگی کی وجہ سے انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔ اگر عمران بٹ کے پاس الزامات کے شواہد ہیں تو وہ سامنے لائیں، میری کوچنگ میں 14 میچز کھیلے گئے جن میں عمران بٹ نے گول کیپنگ کی اور پاکستان ٹیم کے خلاف 14 سے 15 گول ہوئے اور ہاکی میں یہ شرح بہت زیادہ ہے۔ علاوہ ازیں گول کیپر میڈیکل سرٹیفکیٹ دے کر ٹریننگ کیمپ سے غیر حاضر رہے اور ٹرائلز میں بھی شرکت نہیں کی، کیمپ اور ٹرائلز میں شرکت کیے بغیر کسی پلیئر کو کیسے ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔
پی ایچ ایف کی جانب سے عمران بٹ کے محکمے پی آئی اے کے اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پلیئر کی جانب سے ہیڈ کوچ اور فیڈریشن پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے، فیڈریشن کے قواعد کی رو سے ہم براہ راست پلیئر سے استفسار نہیں کر سکتے، اس لیے پی آئی اے گول کیپر سے اس معاملے پر بات کرکے 14 فروری تک جواب ارسال کرے جس کی روشنی میں پی ایچ ایف کی ڈسپلنری ایکشن کمیٹی کارروائی کرے گی۔
اس حوالے سے قومی ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ خواجہ جنید نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ میرا دامن صاف ہے، گول کیپر سے کوئی ذاتی عداوت نہیں، ٹریننگ کیمپ اور ٹرائلز میں شرکت نہ کرنے اور گزشتہ میچز میں خراب کارکردگی کی وجہ سے انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔ اگر عمران بٹ کے پاس الزامات کے شواہد ہیں تو وہ سامنے لائیں، میری کوچنگ میں 14 میچز کھیلے گئے جن میں عمران بٹ نے گول کیپنگ کی اور پاکستان ٹیم کے خلاف 14 سے 15 گول ہوئے اور ہاکی میں یہ شرح بہت زیادہ ہے۔ علاوہ ازیں گول کیپر میڈیکل سرٹیفکیٹ دے کر ٹریننگ کیمپ سے غیر حاضر رہے اور ٹرائلز میں بھی شرکت نہیں کی، کیمپ اور ٹرائلز میں شرکت کیے بغیر کسی پلیئر کو کیسے ٹیم میں شامل کیا جا سکتا ہے۔