پی ایس او کا ششماہی منافع 49 فیصد بڑھ کر10 ارب ہوگیا
بلیک، وائٹ آئل کے مارکیٹ شیئرمیں اضافہ،ایل پی(این) جی بزنس کی زبردست ترقی
پاکستان اسٹیٹ آئل کے بور ڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس سال 2017 کی پہلی ششماہی کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کیا گیا۔
جائزہ میں معلوم ہوا کہ مقررہ مدت کے دوران کمپنی کے منافع میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران پی ایس او نے مارکیٹ میں اپنی پوزیشن بہتر بنائی، مائع فیول کی مد میں اپنے مارکیٹ شیئر میں اضافہ کرتے ہوئے اسے گزشتہ سال کی اسی ششماہی کے 55 فیصد کے مقابلے میں 56فیصد تک پہنچا دیا۔
بلیک آئل کی مد میں مارکیٹ شیئر گزشتہ سال کے 69.5 فیصد سے بڑھ کر 73.4فیصد ہوگیا جبکہ وائٹ آئل کا مارکیٹ شیئر گزشتہ سال اسی ششماہی کے 46.9فیصد کے مقابلے میں 45.7 فی صد رہا۔ وائٹ آئل کی فروخت میں 14 فیصد جبکہ بلیک آئل کی مد میں گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا،کمپنی کی طرف سے موگیس، ہائی اسپیڈ ڈیزل، جے پی۔1 اور فرنس آئل کی فروخت میں اس ششماہی کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا جو بالترتیب11 فیصد ،17 فیصد، 24 فیصد اور 26 فیصدرہا، ایل پی جی کے کاروبار میں 119 فیصد ، لبریکینٹ کی فروخت میں 11فیصد جبکہ ایل این جی کے کاروبار میںگزشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت 91 فیصد نمو دیکھی گئی۔
پی ایس او ، ملک میں آلٹران کے برانڈ نام سے ماحول دوست اور اعلیٰ رون فیولز آلٹران پریمیم اور آلٹران ایکس ہائی پرفارمنس متعارف کرانے والی پہلی آئل مارکیٹنگ کمپنی بنی جو اس نے نومبر 2016میں متعارف کرائے، جنوری 2017میں پی ایس او نے ایک بار پھر سبقت لیتے ہوئے ایکشن +ڈیزل متعارف کرایا جو ماحول دوست اور یورو۔ٹو کے اعلیٰ معیار کا حامل ڈیزل ہے، پی ایس او کا بعد از ٹیکس منافع 10ارب روپے رہا جو گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے 6.7ارب روپے سے 49 فیصد زیادہ ہے، پی ایس او کی کارکردگی میں بہتری کے لیے کی گئی ملازمین کی کوششوں اور اعانت سے کمپنی کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 3 فروری 2016کے 91ارب روپے کے مقابلے میں 3 فروری 2017تک بڑھ کر 132ارب روپے ہوگیا۔
فرنس آئل، ایوی ایشن فیول اور ایل این جی کی فراہمی کے عوض پاور سیکٹر، پی آئی اے اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ذمے پی ایس او کے واجبات کا حجم 30 جون 2016 کے 233ارب روپے کے مقابلے میں 31 دسمبر 2016میں255 ارب روپے رہا، پی ایس او انتظامیہ ان واجبات کے جلد از جلد حصول کے لیے کوششیں کررہی ہے، پی ایس او نے مسلسل تعاون اور اعتماد کے اظہار پر اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز اور شیئر ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ کمپنی نے حکومت ِ پاکستان بالخصوص وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کا ان کی بصیرت افروز رہنمائی پر تشکر کا اظہار کیا ہے جس کی بدولت کمپنی تمام مشکلات سے احسن طریقے سے نمٹ سکی۔ پی ایس او نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ آئندہ برسوں میں مزید بہتر نتائج کے لیے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی۔
جائزہ میں معلوم ہوا کہ مقررہ مدت کے دوران کمپنی کے منافع میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے، مالی سال کے پہلے 6ماہ کے دوران پی ایس او نے مارکیٹ میں اپنی پوزیشن بہتر بنائی، مائع فیول کی مد میں اپنے مارکیٹ شیئر میں اضافہ کرتے ہوئے اسے گزشتہ سال کی اسی ششماہی کے 55 فیصد کے مقابلے میں 56فیصد تک پہنچا دیا۔
بلیک آئل کی مد میں مارکیٹ شیئر گزشتہ سال کے 69.5 فیصد سے بڑھ کر 73.4فیصد ہوگیا جبکہ وائٹ آئل کا مارکیٹ شیئر گزشتہ سال اسی ششماہی کے 46.9فیصد کے مقابلے میں 45.7 فی صد رہا۔ وائٹ آئل کی فروخت میں 14 فیصد جبکہ بلیک آئل کی مد میں گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں 16 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا،کمپنی کی طرف سے موگیس، ہائی اسپیڈ ڈیزل، جے پی۔1 اور فرنس آئل کی فروخت میں اس ششماہی کے دوران ریکارڈ اضافہ ہوا جو بالترتیب11 فیصد ،17 فیصد، 24 فیصد اور 26 فیصدرہا، ایل پی جی کے کاروبار میں 119 فیصد ، لبریکینٹ کی فروخت میں 11فیصد جبکہ ایل این جی کے کاروبار میںگزشتہ سال کی اسی مدت کی نسبت 91 فیصد نمو دیکھی گئی۔
پی ایس او ، ملک میں آلٹران کے برانڈ نام سے ماحول دوست اور اعلیٰ رون فیولز آلٹران پریمیم اور آلٹران ایکس ہائی پرفارمنس متعارف کرانے والی پہلی آئل مارکیٹنگ کمپنی بنی جو اس نے نومبر 2016میں متعارف کرائے، جنوری 2017میں پی ایس او نے ایک بار پھر سبقت لیتے ہوئے ایکشن +ڈیزل متعارف کرایا جو ماحول دوست اور یورو۔ٹو کے اعلیٰ معیار کا حامل ڈیزل ہے، پی ایس او کا بعد از ٹیکس منافع 10ارب روپے رہا جو گزشتہ سال کی پہلی ششماہی کے 6.7ارب روپے سے 49 فیصد زیادہ ہے، پی ایس او کی کارکردگی میں بہتری کے لیے کی گئی ملازمین کی کوششوں اور اعانت سے کمپنی کا مارکیٹ کیپٹلائزیشن 3 فروری 2016کے 91ارب روپے کے مقابلے میں 3 فروری 2017تک بڑھ کر 132ارب روپے ہوگیا۔
فرنس آئل، ایوی ایشن فیول اور ایل این جی کی فراہمی کے عوض پاور سیکٹر، پی آئی اے اور سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ذمے پی ایس او کے واجبات کا حجم 30 جون 2016 کے 233ارب روپے کے مقابلے میں 31 دسمبر 2016میں255 ارب روپے رہا، پی ایس او انتظامیہ ان واجبات کے جلد از جلد حصول کے لیے کوششیں کررہی ہے، پی ایس او نے مسلسل تعاون اور اعتماد کے اظہار پر اپنے تمام اسٹیک ہولڈرز اور شیئر ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ کمپنی نے حکومت ِ پاکستان بالخصوص وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کا ان کی بصیرت افروز رہنمائی پر تشکر کا اظہار کیا ہے جس کی بدولت کمپنی تمام مشکلات سے احسن طریقے سے نمٹ سکی۔ پی ایس او نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ آئندہ برسوں میں مزید بہتر نتائج کے لیے تمام تر توانائیاں بروئے کار لائے گی۔