کراچی سمیت 3 ایئرپورٹس نجی شعبے کو دینے کا اشتہارجاری

ایئرپورٹ ٹیکس اورکارپارکنگ فیس میں اضافے کا جواز بھی بنادیا جائے گا، ذرائع

ایئرپورٹ ٹیکس اورکارپارکنگ فیس میں اضافے کا جواز بھی بنادیا جائے گا، ذرائع: فوٹو: فائل

سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان نے کراچی سمیت ملک کے تین ایئرپورٹس کاانتظام بیرون ملک مخصوص کمپنی کودینے کا فیصلہ کرلیا جس کے بعد تینوں ایئرپورٹس کے انتہائی اہم شعبے جات بھی غیر ملکی کمپنی کی نگرانی میں چلے جائیںگے۔

سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ، لاہور اوراسلام آبادکا نیوایئرپورٹ کونجی شعبے میں دیے جانے سے متعلق منگل کوباقاعدہ اشتہاربھی جاری کردیا جس میں بیرون ملک کمپنیوں کومدعوکیا گیا ہے۔ کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی گزشتہ سال آمدنی 3 ارب روپے تھی جس کواب نجی شعبے میں دینے کی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں جبکہ 3 سال قبل انٹرنیشنل ایسوی ایشن (اکاوٌ) نے سول ایوی ایشن کے تحت کراچی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کودنیا کا 10 واں بہترین ایئرپورٹ قراردیا تھا اورایئرپورٹ پر بہترین سروس فراہم کرنے کا سرٹیفکیٹ بھی جاری کیاتھا اس اعزاز اور سالانہ 3ارب روپے کی آمدنی والے ایئرپورٹ کوحکومت نجی شعبے میں دے رہی ہے۔


کراچی ایئرپورٹ 3 ہزار ایکٹر سے زائد اراضی پر قائم ہے جبکہ اسکی حدود میں متعدد سروس اسٹیشنز، شادی ہال،پیٹرول پمپس سمیت دیگرکاروباری مراکزموجود ہیں جبکہ حدود میں لگائے گئے سائن بورڈز، بل بورڈزکی آمدنی بھی غیرملکی کمپنی کو حاصل ہوجائے گی، جس سے قومی دولت کی بیرون ملک منتقلی کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی سمیت ملک کے تمام ایئرپورٹس پر حساس نوعیت کے ریڈار سمیت دیگر آلات نصب ہیں، ایئرپورٹس کو نجی شعبے میں دینے سے متعدد سوالات جنم لیں گے،سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ذمے دار افسرکے مطابق تینوں ایئرپورٹس غیر ملکیوںکی نگرانی میں دیے جانے سے ملکی سیکیورٹی پر بھی سوال پیدا ہو سکتے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ ٹیکس اورکارپارکنگ فیس میں اضافے کا جواز بھی بنادیا جائے گاجومسافروں کو برداشت کرنا پڑے گا، اندرون ملک پرواز پر ایک ہزار فی ٹکٹ ایئرپورٹ ٹیکس جبکہ بیرون ملک2ہزار فی ٹکٹ وصول کیا جاتا ہے تاہم نجی شعبے میں دیے جانے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی اس بڑی آمدنی سے محروم ہوجائے گا ۔

اس حوالے سے سول ایوی ایشن کے ترجمان سے رابطہ کیا توان کاکہنا تھا کہ آفیشل اعلامیہ آج جاری کیاجائے گا۔ دوسری جانب ایئرپورٹ کونجی شعبے کو دینے کی اطلاعات پرملازمین میں شدید خوف وہراس پھیل گیا، ملازمین کاکہنا ہے کہ نجی شعبے میں جانے کے بعد ہماری ملازمتیں خطرے میں پڑ جائیںگی، واضح رہے کہ منگل کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے جانے والے اشتہار میں کہاگیا ہے کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے ایئرپورٹس کا انتظام وانصرام چلانے کیلیے بیرون ممالک کمپنیوں سے ریفرنس آف پرپوزل طلب کرلیے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی شعبے میں دیے جانے کا عمل اسلام آباد میں کئی ماہ سے جاری ہے تاہم ٹینڈرز منگل کو شائع کرائے گئے ہیں۔
Load Next Story