عمران خان پاناما کوسیاسی بیساکھی کے طورپر استعمال کررہے ہیں مریم اورنگزیب

پوری دنیا کی پاکستان کے بارے میں مثبت رائے ہے لیکن عمران خان منفی بات کرتے ہیں،وزیر مملکت برائے اطلاعات


ویب ڈیسک February 08, 2017
پوری دنیا کی پاکستان کے بارے میں مثبت رائے ہے لیکن عمران خان منفی بات کرتے ہیں، وزیر مملکت برائے اطلاعات، فوٹو؛ فائل

RAWALPINDI: وزیرمملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عوام کے مسائل کا حل وزیراعظم نوازشریف کررہے ہیں جب کہ عمران خان پاناما کو سیاسی بیساکھی کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان وزیراعظم کے نئے پراجیکٹس کے فیتے کٹنے سے خوف زدہ ہیں اور بوکھلاہٹ کا شکارہیں جب کہ پوری دنیا پاکستان کے بارے میں مثبت رائے دے رہی ہے اور خان صاحب کی رائے ہمیشہ کی طرح جھوٹی اور منفی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 20 کروڑ عوام کے مسائل کا حل وزیراعظم کررہے ہیں اور عمران خان پاناما کو سیاسی بیساکھی کے طور پر استعمال کررہے ہیں جب کہ قطر کے سفیر کا بیان شریف فیملی کے مؤقف کی تائید ہے اس لیے عمران خان جھوٹ بول کر پاکستان کی عوام کو گمراہ نہ کریں اور الیکشن کمیشن میں استثنا لینے کے بجائے پی ٹی آئی کی بیرونی فنڈنگ اور اپنی آف شور کمپنی کو ظاہر نہ کرنے کا جواب دیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :عمران خان خوابوں کی دنیا میں رہتے ہیں

وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ وفاق نے کراچی میں صرف شہر اور سندھ کے بہتری کے لیے لوگ تعینات کیے، گورنر محمد زبیر اس وژن کا ثبوت ہیں، خان صاحب (ن) لیگ میں عہدے کے لیے قابلیت ہونا ضروری ہے اور پی ٹی آئی میں عہدہ کے لیے اے ٹی ایم اور جھوٹ کی مشین ہونا ضروری ہے، اگر ہمیں خیبرپختونخوا میں سیاسی فائدہ اٹھانے ہوتا تو آج آپ وہاں حکومت نہ کررہے ہوتے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :سپریم کورٹ میں وزیراعظم نے نہیں عمران خان نے استثنیٰ مانگا

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن کو تالا لگانے کے بعد کس منہ سے احتساب کی بات کرتے ہیں، عمران خان صاحب اب جھوٹ بولنے سے کچھ نہیں ہو گا، آپ کو خیبرپختونخوا میں کام کرنا ہوگا، صوبے کے لوگوں کے لیے کام کریں، پاکستان سے محبت کریں، نفرت، تعصب اور انتشار کی سیاست سے گریز کریں، عوام کی خواہش ہے کہ کبھی آپ کے منہ سے اچھی بات نکلے اور اگر وزیراعظم سے مقابلہ کرنا ہے تو تعمیری سیاست اپنانی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں