زیریں سندھ میں بجلی کا بحران لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ14 گھنٹے ہو گیا

غیرعلانیہ بجلی بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنادی، کاروبار ٹھپ، اسپتالوں میں آپریشن ملتوی، مریض و تیمار دار پریشان


Nama Nigaran January 05, 2013
عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر پانی و بجلی اور حیسکو کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سجاول اورنواح میں فوری طور پر بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے۔ فوٹو: فائل

زیریں سندھ میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، مختلف شہروں میں طویل دورانیے کی غیر علانیہ لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی۔

تفصیلات کے مطابق سجاول میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باعث کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہوکر رہ گئی ہیں، کوئی شیڈول نہیں بتایا جاتا۔ حیسکو انتظامیہ اور گرڈ اسٹیشن انچارج کی ملی بھگت سے روزانہ 14 سے 16 گھنٹے بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کرکے عوام کو عذاب میں مبتلا کیا جارہا ہے۔



عوامی حلقوں نے وفاقی وزیر پانی و بجلی اور حیسکو کے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سجاول اورنواح میں فوری طور پر بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بند کیا جائے بصورت دیگر احتجاج پر مجبور ہوں گے۔ ادھر ڈگری میں بھی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 13گھنٹوں سے تجاوز کرگیا جس کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہیں، بجلی سے متعلق تمام کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے ۔

دوسری جانب سرکاری و نیم سرکاری اسپتالوں میں کئی دنوں سے آپریشن ملتوی کیے جارہے ہیں جس کے باعث مریضوں اور تیمار داروں کو پریشانی کا سامنا ہے، گھریلو صارفین الگ مشکلات سے دوچار ہیں۔ حیسکو حکام سے رابطہ کرنے پر صرف ایک ہی جواب ملتا ہے کہ مین سپلائی چلی گئی ہے۔ سیاسی ، سماجی حلقوں اور تاجروں نے حیسکو کے اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے بجلی کی غیر علانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔