دبئی نے غیرقانونی تارکین کو واپسی کیلیے 2 ماہ کی مہلت دیدی

تارکین کسی بھی کارروائی کا سامنا کیے بغیر اپنے ممالک جاسکتے ہیں،متحدہ عرب امارات۔


Adil Jawad January 05, 2013
تارکین کسی بھی کارروائی کا سامنا کیے بغیر اپنے ممالک جاسکتے ہیں،متحدہ عرب امارات. فوٹو: وکی پیڈیا

ISLAMABAD: متحدہ عرب امارات کی جانب سے غیرقانونی طور پر مقیم 8 لاکھ افراد کو دو ماہ کی مہلت دی ہے جس کے دوران وہ کسی بھی قانونی کارروائی کا سامنا کیے بغیر اپنے اپنے ممالک واپس جاسکتے ہیں،۔

دبئی میں غیرقانونی طور پر مقیم اور جیلوں میں موجود ہزاروں پاکستانی اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، پاکستانی سفارتخانے نے متعلقہ سرکاری اداروں سے مدد طلب کرلی ہے تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر جمیل احمد خان کی جانب سے سیکریٹری خارجہ اور داخلہ کے نام تحریر کیے گئے ایک خط میں انھیں بتایا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات کی وزارت داخلہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ دبئی میں غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکی شہری فروری 2013 تک قانونی کارروائی کا سامنا کیے بغیر اپنے ممالک واپس جاسکتے ہیں۔

اس سہولت سے وہ لوگ بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں جو سفارتی دستاویزات کے بغیر دبئی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے، متحدہ عرب امارات کے مطابق تقریبا 8 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن اس وقت دبئی میں موجود ہیں اور ان میں سے بیشتر افراد کا تعلق مختلف ایشیائی ممالک سے ہے، خط میں بتایا گیا ہے کہ اس طرح کی مہلت 1996، 2002 اور 2007 میں بھی دی گئی تھی اور ان مواقعوں پر بالترتیب 50 ہزار، 30 ہزار اور 15 ہزار سے زائد پاکستانی دبئی سے بے دخل کیے گئے تھے۔



خط میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ ہر ہفتے ڈیڑھ سو سے دو سو غیرقانونی تارکین وطن کو پاکستان واپس جانے کیلیے ایمرجنسی پاسپورٹ جاری کرتا ہے تاہم پاکستانی مشن یہ توقع کررہا ہے کہ اس مدت کے دوران بڑی تعداد میں پاکستانی اس سہولت سے فائدہ اٹھائیں گے، انھوں نے وزارت داخلہ اور ان کے تحت آنے والے مختلف اداروں سے اس سلسلے میں مدد طلب کی ہے کہ وہ سفارتخانے کی جانب سے پاکستانی شہریوں کی قومی شناخت کیلیے بھیجی جانے والی دستاویزات پر جلد سے جلد کارروائی کی جائے تاکہ زیادہ زیادہ پاکستانی اس سہولت سے فائدہ اٹھاسکیں، انھوں نے اپنے خط میں یہ بتایا ہے کہ پاکستانی سفارتخانہ اس مدت کے دوران معمول کے اوقات کے علاوہ بھی کام کرے گی کیونکہ غالب امکان ہے کہ ہزاروں کی تعداد میں پاکستانی اس سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان واپس جانا چاہیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں