میوزیکل پروگراموں میں رقص چھوڑ دیا اداکارہ نور

فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں مصروفیت کی وجہ سے میوزک پروگراموں کیلیے وقت نکالنا مشکل ہے، اداکارہ


Qaiser Iftikhar February 10, 2017
ہدایتکاری میرے لیے نیاکام اور اس کے ذریعے پاکستان فلم انڈسٹری کوسپورٹ کرنا میری اولین ترجیح ہے، نور۔ فوٹو : فائل

فلم اسٹار نور نے میوزکل پروگراموں میں پرفارمنسز کوہمیشہ کے لیے خیرباد کہتے ہوئے خود کو ایکٹنگ اورمیزبانی تک ہی محدود رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ مُلک اوربیرون ممالک سے ہونے والی آفرزکے عوض لاکھوں روپے کی پیشکش کوبھی ٹھکرادیا۔

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اداکارہ نورنے ولی حامد سے شادی کے بعد اپنی شوبزسرگرمیوں کوخاصا سمیٹنا شروع کردیا ہے اوراب وہ زیادہ وقت صرف میزبانی اورایکٹنگ کے شعبے پردینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ اس سلسلے میں انہیں حال ہی میں ایک شوکی میزبانی کی پیشکش ہوئی ہے اوراس حوالے سے معاملات کوحتمی شکل دی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں ''ایکسپریس'' نے اداکارہ نور سے رابطہ کیا توانھوں نے بتایا کہ دنیا بھرمیں منعقد کیے جانے والے گرینڈ میوزیکل ایونٹس میں بالی ووڈکی معروف اداکارائیں اپنی عمدہ پرفارمنس پیش کرنے کے منہ مانگے پیسے لیتی ہیں۔ ان کی پرفارمنس دیکھنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد مغربی ممالک اورخصوصاً امریکا، کینیڈا اورمڈل ایسٹ میں دکھائی دیتی ہے۔ دوسری جانب اگرپاکستان کی بات کریں توبطورفلمی اداکارہ یہ میرے اعزاز مجھے حاصل ہے کہ بھارتی اداکاراؤں کے مقابلے میں میری پرفارمنس کومتعدد بار زبردست رسپانس ملا۔

نور کا کہنا تھا کہ میں یہ بھی بات بخوبی جانتی ہوں کہ میرے چاہنے والے میری فنکارانہ صلاحیتوں کے ساتھ ساتھ رقص کوبھی بہت پسند کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ڈانس کا ٹیلنٹ تلاش کرنے کے لیے مجھے بطورجج فرائض انجام دینے کی ذمے داری سونپی گئی، جومیرے لیے اعزاز سے کم نہیں ہے لیکن اب میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں میوزک پروگراموں میں پرفارم نہیں کروں گی اوراگرایسا کبھی ہوا توپھرصرف ولی کے ساتھ ہی پرفارم کرتی دکھائی دوں گی۔

ادکارہ نے کہا کہ فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں مصروفیت کی وجہ سے میوزک پروگراموں کے لیے وقت نکالنا میرے لیے مشکل ہوچکا ہے۔ اسی لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ خود کومیزبانی اورایکٹنگ تک محدود رکھوں۔ جہاں تک بات فلموں کی ڈائریکشن کی ہے تواس پرکام جاری ہے۔ وہ میرے لیے ایک نیا کام ہے اوراس کے ذریعے پاکستان فلم انڈسٹری کو سپورٹ کرنا میری اولین ترجیح ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں