پاک بحریہ کی کثیرالقومی مشقوں کا آغاز 36 ملکوں کی فورسز اور مبصرین شریک

امن 2017 میں روس کی بحریہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاک بحریہ کے ہمراہ مشقوں میں حصہ لے رہی ہے

مشقوں کا مقصد سمندری حدود میں دہشت گردی اور جرائم کیخلاف اتحاد کا مظاہرہ ہے، ترجمان پاک بحریہ: فوٹو: ایکسپریس

لاہور:
پاک بحریہ کی کثیر القومی مشقیں'' امن2017'' کا باقاعدہ آغاز ہوگیا ہے جس میں 36 ملکوں کی فورسز اور مبصرین شریک ہیں۔



پاکستان کی بحری حدود میں پاک بحریہ کی کثیر القومی مشقوں''امن 2017'' کا آغاز ہوگیا ہے۔ مشقوں میں پاکستان سمیت 37 ممالک کی بحریہ حصہ لے رہی ہے، امن مشقوں میں چین کے 3 بحری بیڑے، روس کے 3 اورامریکا کے 4 جنگی بحری جہازشریک ہورہے ہیں۔ مشقوں میں آسٹریلیا، چین، انڈونیشیا، ترکی، سری لنکا، امریکا، برطانیہ ، جاپان اور روس کے دستے بھی بحری اثاثوں کے ساتھ شریک ہیں اور اپنے بحری اثاثوں سمیت حصہ لے رہے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان میں 38 ممالک کی بحری مشقیں، روس بھی شریک




امن مشق 2017 کی افتتاحی تقریب کراچی ڈاکیارڈ میں منعقد ہوئی، اس موقع پر مشقوں میں شامل ممالک کے قومی پرچم فضا میں لہرائے گئے، کمانڈر پاکستان فلیٹ عارف اللہ حسینی نے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمدذکا اللہ کا خصوصی پیغام بھی پڑھ کر سنایا۔





امن 2017 مشقوں کے آغاز پر چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل نے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان نیوی نے ہمیشہ باہمی تعاون کوفروغ دینے میں اہم کردارادا کیاہے۔ دنیا کے تبدیل ہوتے حالات میں میری ٹائم خطرات میں اضافہ ہوا ہے۔ کھلے سمندرمیں موجودہ خطرات سے کسی ایک ملکی سرحد کونہیں پوری دنیا کوخطرہ ہے ، سمندر میں دہشت گردی، قزاقی اور اسلحہ و انسانی اسمگلنگ بڑھ رہی ہے، سمندرمیں بڑھتے ہوئے خطرات سے کوئی ایک ملک نبردآزمانہیں ہوسکتا، اس کے لیے باہمی تعاون ضروری ہے۔



واضح رہے کہ بحری امن مشقیں 5 روز تک جاری رہیں گی جس میں 36 سے زائد ممالک شرکت کریں گے جب کہ بحری مشقوں کے دوران عالمی میری ٹائم کانفرنس بھی ہوگی۔
Load Next Story