طیبہ تشدد کیس بچی کے باپ نے جج اور ان کی اہلیہ کو معاف کردیا

مقدمہ بےبنیاد ہے اور میں ہوش و حواس میں راجاخرم اورانکی اہلیہ کو معاف کرتاہوں، طیبہ کے باپ کا عدالت میں بیان


ویب ڈیسک February 10, 2017
مدعی بیان حلفی جمع کروائیں تب ضمانت پر فیصلہ دیا جائے گا، عدالت: فوٹو: فائل

لاہور: طیبہ تشدد کیس میں بچی کے باپ اعظم نے مقدمے سے دستبردار ہوتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج راجا خرم اور ان کی اہلیہ ماہین ظفر کو معاف کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل سیشن اسلام آباد جج راجا آصف محمود کی عدالت میں طیبہ تشدد کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران جج نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ بچی کے والدین کون ہیں، جس پر طیبہ کے باپ اعظم نے کہا کہ میں بچی کا باپ ہوں اور بچی کی ماں علیل ہے۔ عدالت نے اعظم سے استفسار کیا کہ کیا وہ بیان دینا چاہتے ہیں جس پراعظم نے کہا کہ میں نے ایڈیشنل سیشن جج اور ان کی اہلیہ کو معاف کردیا ہے۔

والد کا بیان سن کر عدالت نے استفسار کیا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، عدالت آپ کا تحفظ کرے گی، آپ پہلے بھی بیان دے کر مکر گئےتھے جس پراعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دباؤ میں آگیا تھا جب کہ یہ مقدمہ ہی بے بنیاد ہے اور میں ہوش و حواس میں راجا خرم اوران کی اہلیہ کومعاف کرتا ہوں۔

اس خبرکو بھی پڑھیں: طیبہ تشدد کیس؛ معطل جج اور اہلیہ کی ضمانت میں 10 فروری تک توسیع

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ تحریری طور پر دیں جو کچھ کہنا ہے جس پر اعظم نے کہا کہ تحریری طور پر بھی مقدمے سے دست برداری لکھ کردیتا ہوں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کی ضمانت کا فیصلہ ابھی نہیں ہوا ، مدعی بیان حلفی جمع کروائیں تب ضمانت پر فیصلہ دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں