20 فیصد برطانوی مذہب کی بجائے روحانیت سے وابستہ

روحانیت سے وابستہ افراد ذہنی دبائو جیسے امراض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، پروفیسر مائیکل کنگ.


Net News January 05, 2013
روحانیت سے وابستہ افراد ذہنی دبائو جیسے امراض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں، پروفیسر مائیکل کنگ. فوٹو: فائل

برطانیہ میں 20 فیصد افراد خود کو روحانیت سے وابستہ قرار دیتے ہیں۔

محققین کا کہنا ہے کہ روحانیت سے لگاؤ رکھنے والے افراد کی ذہنی صحت روایتی طور پر مذہب سے لگاؤ رکھنے والوں، مادہ پرست یا دہریے افراد کے مقابلے میں ممکنہ طور پر زیادہ خراب ہو سکتی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ جب لوگ خود کو مذہبی کی جگہ روحانی لگاؤ رکھنے والا قرار دیتے ہیں تو ان کا مطلب کیا ہوتا ہے؟ روحانیت ایک ایسی اصطلاح ہے جو آج کل عام استعمال میں ہے، چاہے وہ شہزادہ چارلس ہوں یا یارک کے آرچ بشپ کئی اہم شخصیات اسے مذہبی تفریق سے علیحدگی کا ذریعہ قرار دیتے ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کے پروفیسر مائیکل کنگ کے مطابق اب برطانیہ میں 20 فیصد افراد خود کو روحانیت سے وابستہ قرار دیتے ہیں اور روحانیت سے وابستہ افراد ذہنی دبائو جیسے امراض کا زیادہ شکار ہوتے ہیں۔

03

امریکا میں 2005 میں نیوز ویک کے ایک جائزے کے مطابق وہاں یہ تعداد 25 فیصد کے لگ بھگ تھی جبکہ اکتوبر میں پیو ریسرچ سنٹر کے سروے میں جہاں 20 فیصد افراد نے خود کو لادین ظاہر کیا وہیں ان میں سے 37 فیصد نے خود کو مذہبی کی جگہ روحانیت سے وابستہ قرار دیا۔ انٹیڈوٹ نامی کتاب کے مصنف اولیور برکمین کا کہنا ہے کہ اگرچہ 'مذہبی نہیں روحانی' کی اصطلاح اگرچہ ایک قسم کا مذاق بن کر رہ گئی ہے لیکن یہ خیال ایسا ہے کہ اس کا دفاع کیا جائے، میرے نزدیک روحانیت وہ ہے کہ جس کا الفاظ میں بیان ممکن نہ ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں