صدروزیراعظم کیخلاف گواہی کیلیے دبائوڈالاجارہاہے توقیرصادق

بعض اتھارٹیزمجبورکررہی ہیں،نیب ریفرنس بے بنیادہے،بے قصورہوں،اسکائپ پرانٹرویو

اپناموقف دینے کے بعدگرفتاری دینے کوتیارہوں، الزامات ثابت ہوجائیں تو پھانسی دیدی جائے. فوٹو فائل

سابق چیئرمین اوگرااور83 بلین روپے کے اسکینڈل میں مطلوب توقیرصادق نے دعویٰ کیاہے کہ بعض اتھارٹیزکی جانب سے صدرآصف زرداری ، وزیراعظم راجاپرویزاشرف اوربعض دیگر اہم شخصیات کے خلاف گواہی دینے پرمجبور کیاجا رہاہے۔

سوشل ویب سائٹس اسکائپ کے ذریعے انٹرویوکے دوران انھوں نے یہ ظاہرنہیں کیا کہ وہ اس وقت کہاں ہیں تاہم اسکائپ سے یہ ظاہر ہو رہاتھا کہ وہ اس وقت سری لنکامیں ہیں۔انٹریومیں توقیرصادق نے دعویٰ کیاکہ وہ بے گناہ ہیں اوران کے خلاف نیب ریفرنس بالکل بے بنیادہے،انھوں نے کہاکہ انھوں نے نیب کی تحقیقات کاحصہ بننے کی کوشش کی مگرنیب نے انکارکردیا،نیب دبائو کے تحت کام کر رہاہے۔




انٹرپول کے ذریعے گرفتار کیاجاسکتاہے،میں اپنانقطہ نظر پیش کرنے کے بعدگرفتاری دینے کوتیارہوں،اگر مجھ پر 52 روپے کے خوردبردکا الزام ثابت ہو جائے توپھانسی لگنے کوتیارہوں،یکم جولائی 2011سے بیرون ملک میں ہوں، انٹیلی جنس اداروں اور نیب کو میرے ٹھکانے کا علم ہے۔ پاسپورٹ منسوخ کیے جانے کے سوال پرانھوں نے کہاکہ پاکستانی حکام ان کے خلاف اب کچھ نہیں کر سکتے کیونکہ اب وہ پاکستانی شہری نہیں۔

Recommended Stories

Load Next Story