جنوری میں ریکارڈ 20 ہزار 882 کاریں فروخت

دسمبر سے 30 فیصد زائد، گزشتہ 7ماہ میں 11 فیصد کمی سے 1 لاکھ 18 ہزار یونٹس بکے


Business Reporter February 11, 2017
ٹریکٹرز، بسوں، ٹرکوں، موٹر سائیکلوں اور رکشوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا۔ فوٹو: فائل

ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری، معاشی سرگرمیوں میں اضافے اور بینکوں کی جانب سے آٹو فنانسنگ کی سہولت کے سبب گاڑیوں کی طلب میں اضافہ ہورہا ہے۔

آٹو انڈسٹری کے اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2017 میں کاروں (بشمول لائٹ کمرشل وہیکلز اور جیپس) کی فروخت 9سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جنوری 2017میں کاروں کی مجموعی فروخت 20ہزار 882یونٹس رہی، اس سے قبل اگست 2007میں 21ہزار 130گاڑیاں فروخت کی گئی تھیں، دسمبر 2016کے مقابلے میں جنوری 2017کی فروخت 30فیصد رہی جبکہ رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ (جولائی تا جنوری) کی فروخت 11فیصد کمی سے 1لاکھ 33ہزار 437یونٹس کے مقابلے میں 1لاکھ 18ہزار 414یونٹس رہی، ٹریکٹرز پر سیلز ٹیکس کی کمی کی وجہ سے مقامی سطح پر تیار شدہ ٹریکٹرز کی فروخت بھی بڑھی، جنوری میں 825ٹریکٹرز فروخت ہوئے، دسمبر کے مقابلے میں ٹریکٹرز کی فروخت 28فیصد جبکہ جنوری 2016سے 37فیصد زائد رہی۔

گزشتہ 7 ماہ کے دوران ٹریکٹرز کی فروخت45فیصد بڑھ کر 4 ہزار 706 یونٹس تک پہنچ گئی جوگزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 3 ہزار 246تھی، جنوری میں مجموعی طور پر 825 ٹرک اور بسیں فروخت کی گئیں جو دسمبر کے مقابلے میں 28فیصد اور جنوری 2016سے 37 فیصد زائد ہیں، رواں مالی سال کے پہلے 7 ماہ کے دوران ٹرکوں اور بسوں کی فروخت میں 45 فیصد اضافہ ہوا جبکہ جولائی سے جنوری2017تک ٹرکوں اور بسوں کی فروخت 3246 سے بڑھ کر 4706 یونٹس تک پہنچ گئی، جنوری 2017کے دوران پاما کے رکن موٹرسائیکل اور رکشہ بنانے والی کمپنیوں کی مجموعی فروخت 53ہزار 114 یونٹس رہی، دسمبر کے مقابلے میں جنوری کی فروخت 4فیصد جبکہ جنوری 2016 کے مقابلے میں 20 فیصد زائد رہی۔

واضح رہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 7ماہ کے دوران پاما کی رکن موٹر سائیکل اور رکشہ کمپنیوں کی فروخت 21 فیصد اضافے سے 9لاکھ 33ہزار 604یونٹس رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے 7ماہ کے دوران موٹرسائیکلوں اور رکشوں کی فروخت 7 لاکھ 70ہزار 853 یونٹس رہی تھی۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں