آئرلینڈ کا دیرینہ خواب تعبیر کے قریب پہنچ گیا

ٹیسٹ اسٹیٹس کی خوشخبری سے حکام کے چہرے کھل اٹھے، لارڈز میں میچ کا موقع ملے گا

2019 کی ایشز سیریز سے قبل ہمیں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ کھیلنے کو مل سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

آئرلینڈ کرکٹ کا برسوں پرانا خواب تعبیر کے قریب پہنچ گیا، ٹیسٹ اسٹیٹس کی خوشخبری سے حکام کے چہرے کھل اٹھے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی چیف ایگزیکٹیوز کمیٹی نے گذشتہ دنوں دبئی میٹنگ میں آئرلینڈ اور افغانستان کو بھی ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کا موقع فراہم کرنے کی تجویز منظور کی تھی جس کے تحت ان دونوں نئی ٹیموں کو زمبابوے کی شمولیت سے الگ گروپ میں شامل کیا گیا جوکہ نہ صرف آپس میں ٹیسٹ کرکٹ کھیلیں گے بلکہ کسی بھی میگا سیریز سے قبل ان ٹیموں کے ساتھ بڑی سائیڈز بھی مقابلہ کریں گی۔

واضح رہے کہ آئرلینڈ کئی برس سے اس دن کا منتظر تھا جس کی اس کو آدھی خوشی مل چکی اور یہ اس وقت پوری ہوجائے گی جب اکتوبر میں اس نئے ٹیسٹ چیمپئن شپ پلان پر عملدرآمد شروع ہوگا۔


ادھر کرکٹ آئرلینڈ کے چیف ایگزیکٹیو وران ڈیوٹروم کہتے ہیں کہ اس سے بہترین صلاحیت کو دوسرے ملک کی جانب سے کھیلنے سے روکنے میں مدد ملے گی۔ آئرلینڈ کو اپنے دو بہترین پلیئرز ایون مورگن اور بوائیڈ رینکن سے صرف اس وجہ سے ہاتھ دھونا پڑے تھے کہ وہ انگلینڈ کی نمائندگی سے ٹیسٹ کھیلنے کا خواب پورا کرنا چاہتے تھے۔

ڈیوٹروم کہتے ہیں کہ ہمارا سب سے بڑا مقصد ہمیشہ یہی رہا ہے کہ ہمارے کرکٹر کہیں کہ ہم وہاں کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے جارہے مگر انگلینڈ کی جانب سے کھیلنے کا مزید کوئی ارادہ نہیں ہے، نئے اسٹریکچر سے ہمیں 13 ٹیموں کے ون ڈے کیلینڈر میں بھی شامل ہونے کا موقع ملے گا جس سے ہمارے پلیئرز ٹاپ ٹیموں کے خلاف ہوم اینڈ اوے کی بنیاد پر کھیل سکیں گے، اسی طرح ہر دو برس بعد ورلڈ ٹوئنٹی 20 کھیلنے کا موقع میسر آئے گا، ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کوملے گی اور پھر بھی پلیئرز کے پاس اتنا وقت ہوگا کہ وہ نجی ٹوئنٹی 20 لیگز کھیل سکیں۔

وران ڈیوٹروم نے مزید کہا کہ 2019 کی ایشز سیریز سے قبل ہمیں لارڈز میں انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ کھیلنے کو مل سکتا ہے، یہ خواب بھی ہمارے پلیئرزکی ترغیب کا باعث بنے گا۔

 
Load Next Story