4 ماہ بعد بھی پاکستان کو ٹیکس ہیون ممالک سے جواب نہ ملا

ان ممالک کوجلد ریمائنڈر بھجوائے جانے کاامکان ہے، ایف بی آرافسرکی ایکسپریس سے گفتگو

پاکستان نے پاناما، بہماس ودیگرسے پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں کی معلومات مانگی تھیں۔ فوٹو؛ فائل

کالے دھن کے بارے میں پاناما، بہماس اوربرطانوی جزائرسمیت کسی ایک بھی ٹیکس ہیون ملک نے4 ماہ سے زائدعرصہ گزرنے کے باوجود پاکستان کی جانب سے لکھے جانیوالے خط کا جواب نہیں دیا اور پاکستان کی جانب سے ان ممالک کوجلد ریمائنڈربھجوائے جانے کا امکان ہے۔

ایک سینئر افسر نے ''ایکسپریس'' سے گفتگومیں بتایا کہ وفاقی حکومت کی ہدایت پر فیڈرل بورڈآف ریونیو (ایف بی آر) نے گزشتہ سال اکتوبرکے شروع میں وزارت خارجہ کے ذریعے آف شور کمپنیوں کے مالک پاکستانیوں بارے معلومات حاصل کرنے اوران کے تبادلہ کے ایم اویوز کے لیے پاناما، بہماس اوربرطانوی جزائرسمیت دیگرٹیکس ہیون ممالک کوخطوط ارسال کیے تھے لیکن ان کی جانب سے ابھی تک جواب موصول نہیں ہوا، چونکہ ان ممالک کیساتھ معلومات کے تبادلے کے معاہدے یا ایم او یوز موجود نہیں ہیں، اس لیے ایف بی آران سے براہ راست رجوع نہیں کر سکتا۔


واضح رہے کہ انہیں لکھے گئے خطوط میں کہا گیا تھا پاکستان معلومات کے تبادلے کے ایم او یوز کرنے کے لیے مذاکرات شروع کرنے کو بھی تیارہے، جن ممالک کے پاس آف شور کمپنیوں کے پاکستانی مالکان کے بارے میں معلومات ہیں وہ شیئرکی جائیں، 4ماہ سے زائدعرصہ گزرنے پربھی کسی ملک نے جواب نہیں دیا۔

 
Load Next Story