ٹریفک پولیس نے جرمانے بڑھانے کی سفارش کردی
شہر میں ٹریفک حادثات کو کنٹرول کرنے ، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر موجود جرمانوں میں اضافے کی سفارشات آئی جی سندھ کو ارسال کردی گئی ہیں۔
شہر قائد میں ہونے والے خطرناک ٹریفک حادثات کو کنٹرول کرنے اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں کمی لانے کے لیے کراچی ٹریفک پولیس نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس نے ٹریفک قوانین کی 13خلاف ورزیوں پر عاید موجودہ جرمانے میں اضافے کی سفارشات ارسال کی ہیں۔
کراچی ٹریفک پولیس کی جانب سے آئی جی سندھ کو ارسال کی جانے والی سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت مینول اور الیکٹرانک ٹریفک سگنل کی خلاف ورزیوں پر موجودہ جرمانہ 400 روپے ہے جسے بڑھاکر2000 روپے تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے، اسی طرح ون وے اسٹریٹ پر غلط سمت میں ڈرائیونگ کرنے موجودہ جرمانہ 150روپے ہے جسے بڑھا کر1000ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق ہیلمٹ کے بغیر موٹرسائیکل چلانے پر موجودہ جرمانہ 150روپے ہے جسے بڑھا کر1000ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، ہیلمٹ کے بغیر موٹر سائیکل پر ڈبل سواری کرنے پر موجودہ جرمانہ150روپے ہے جسے بڑھا کر500 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے، مسافر بسوں کی چھتوں پر مسافروں کو بیٹھا کر سفر کرانے پر موجودہ جرمانہ 1000روپے ہے جسے بڑھا کر2000روپے تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہکم عمری میں ڈرائیونگ کرنے پر موجودہ جرمانہ500روپے عائد ہے جسے بڑھا کر1000روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، سیٹ بیلٹ کے بغیر گاڑی چلانے پر موجودہ جرمانہ 500 روپے ہے جسے بڑھا کر2000روپے تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
دوسری جانب آئی جی سندھ کو ارسال کی جانے والی سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ رنگین اور کورڈ شیشوں والی گاڑی چلانے پر موجودہ جرمانہ500روپے ہے جسے بڑھاکر 3000 روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے ، غیر محفوظ اور خستہ حال گاڑی چلانے پر موجودہ جرمانہ 500 روپے ہے جسے بڑھاکر3000 روپے تک کرنے کی تجویز دی گئی ہے، ممنوع ایریا میں ڈرائیونگ کرنے پر موجودہ جرمانہ500روپے عائد ہے جسے بڑھا کر2000روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے اسی طرح بغیر رجسٹرڈ گاڑی چلانے پر موجودہ جرمانہ 500روپے عائد ہے جسے بڑھا کر3000روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق گاڑیوں پر فینسی نمبر پلیٹ لگاکر چلانے پر موجودہ جرمانہ 500روپے ہے جسے بڑھا کر3000روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ موٹرسائیکل کی ون وہیلنگ کرنے پر موجودہ جرمانہ500روپے ہے جسے بڑھا کر5000روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
تجاویز میں کہا گیا ہے کہ ون وہیلنگ اور فینسی نمبر پلیٹ پر فی الوقت ایک ہی کوڈ 46کے تحت جرمانے عائد کیے جاتے ہیں دونوں خلاف ورزیوں کی نوعیت اور جرمانے کی مالیت الگ ہونے کی وجہ سے ٹریفک پولیس نے ان خلاف ورزیوں کے لیے جرمانے کے ٹکٹنگ سسٹم میں الگ الگ کوڈ مخصوص کرنے کی سفارش کی ہے، ٹریفک پولیس حکام کے مطابق ٹریفک پولیس کی جانب سے ارسال جانے والی سفارشات آئی جی سندھ نے سیکریٹری قانون سندھ کو بھجوا دی ہیں تاکہ جرمانوں میں اضافہ کیا جا سکے۔
علاوہ ازیں ٹریفک پولیس حکام کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کے خلاف ورزیوں پر موجود جرمانہ زیادہ نہ ہونے کی وجہ سے خلاف ورزی کرنے والوں پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے اور وہ بار بار بار خلاف ورزیاں کرتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر ٹریفک جرمانے زیادہ سے زیادہ ہوں گے تو خلاف ورزی کرنے والے افرادکسی بھی قسم کی خلاف وری کرنے سے پہلے ایک بارضرور سوچیں گے اگر ٹریفک پولیس نے انھیں پکڑلیا تو ان پر بھاری جرمانہ عاید ہو گا جس کے باعث وہ کم سے کم ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں کریں گے۔