نشوونما ہو بھرپور

بچے میں عمر کے لحاظ سے ذہنی وجسمانی ترقی جاری رہنی چاہیے

چار سال کی عمر ہونے تک ممکن ہے کہ آپ کا بچہ کسی ’پری اسکول‘ میں جانے لگا ہو۔ فوٹو: نیٹ

گھر کے آنگن میں کھلکھلاتے ہوئے بچوں سے ہی گھر کی رونق ہوتی ہے۔ ان کی معصوم باتیں اور شرارتیں سب کی زندگی میں چار چاند سے لگا دیتی ہیں، ان ننھّی منّی کلیوں کو سرسبز و شاداب رکھنے کے لیے ان کے 'مالی' کا بھی سمجھ دار ہونا بے حد ضروری ہے۔ بچوں کی غذائی ضروریات اور نشوونما ایسے معاملات ہیں، کہ کسی بھی ماں کی جانب سے انہیں کسی طور نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

صحت بخش غذا، صفا ئی اور بیماریوں سے بچاؤ نہایت اہم اور ضروری حفاظتی اقدام ہیں، جو بچوں کو تن درست رکھتے ہیں۔ اگر یہ تینوں معاملات بہتر طریقے سے جاری رہیں، تو بچے کی نشوونما بہترین ہوتی ہے۔ اگر انہیں درست وقت پر مناسب ٹھوس غذا نہ ملے، تو ان کی نشونما پر برا اثر پڑتا ہے اور وہ کم زور ہونے لگتے ہیں۔

جب آپ کا بچہ 3 سے 6 سال میں داخل ہوگا، یہ مدت بامقصد تصور اور بناوٹ سے بھری ہوئی ہوتی ہے ۔ آپ کا بچہ دھیرے دھیرے ذاتی نگہداشت میں آزاد ہو جائے گا، اپنے آپ کو قابو کرنا سیکھ جائے گا اور دوسروں کے جذبات اور اشاروں پر جوابی ردعمل بھی دینے لگے گا، اس دوران اس میں رسمی تعلیم کے لیے ضروری صلاحیتیں بڑھتی جائیں گی۔ یہ عمر بطور خاص توجہ کی طالب ہوتی ہے، اکثر ماؤں کی اس عمر کے بچوں سے غفلت انہیں عمر بھر کی سنگین مسائل اور تکالیف سے بھی دوچار کر دیتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ اپنے بچوں کی ذہنی وجسمانی صلاحیتوں میں بڑھوتری پر خصوصی طور پر نظر رکھی جائے۔

تین سے چھے سال کی عمر کے دوران آپ کا بچہ کھیلوں میں حصہ لینے کے لیے بہتر اور مربوط طریقے سے اپنی سرگرمیوں کو ترقی دے گا۔ اس کی توجہ کے ارتکاز میں بہتری آئے گی۔ انگلیوں اور ہاتھوں کی حرکات میں اور زیادہ درستی ہوگی اور اس کے لکھنے کی مہارت میں اضافہ ہوگا۔ یہ ترقی آپ کے بچے کے لیے غور خوص کرنے اور معلومات حاصل کرنے کی وسیع اور نئی دنیا کھول دیتی ہے۔

لفظی زبان کے بنیادی قواعد جان لینے سے وہ اپنی خواہشات، احساسات، اور خیالات کو آسانی سے ظاہر کر سکتا ہے۔ اگر چہ وہ آپ کے ساتھ بات چیت کر سکتا ہے، تو وہ ایسے طریقے سے رویہ اختیار کرنا سیکھے گا، جس سے آپ کو خوشی ہو۔ جیسے جیسے وہ دوسرے لوگوں کے جذبات اور ضرورتوں کو سمجھنے لگے گا اور ان کے خیالات پر توجہ دینا شروع کرے گا، وہ ان لوگوں کے ساتھ معاشرتی طور سے قابل قبول طریقہ سے بات چیت کرنے لگے گا۔ چوتھے سال تک آپ کا بچہ مندرجہ ذیل کام کرنے کے قابل ہو جانا چاہیے۔

اعتماد کے ساتھ دوڑنا، اچھلنا اور چڑھنا۔ بڑی گیند کو پھینکنا اور پکڑنا، کچھ دیر کے لیے ایک پیر پر کھڑا ہونا، تین پہیوں کی سائیکل کو آسانی سے چلانا، بڑے آدمی کی طرح پینسل پکڑنا، پہچاننے کے قابل دائرہ اور مربع (چوکور) بنانا، کھڑی اور ترچھی لکیروں سے بننے والے آسان حروف کو لکھنا شروع کرنا۔

اس عمر کے بچے میں ہم زبان کی نشوونمابھی دیکھیں گے، جیسے کسی بڑے کے ذریعے دی گئی روز مرہ کی ہدایت کی تعمیل کرنا مثلاً کپڑے ٹوکری میں رکھنا، کوئی ہلکی پھلکی چیز اٹھا کر لادینا۔ اس کے ساتھ ہی وہ آپ سے چھوٹی چھوٹی کہانیاں سنے گا اور آپ سے اپنی پسندیدہ کہانی بار بارسنانے کی درخواست کر سکتا ہے۔


سیکڑوں الفاظ کے سرگرم ذخیرہ الفاظ کو استعمال کرے گا۔ جیسے 'آپ' 'میں' اور 'وہ' کا مناسب طور پر استعمال کرے گا۔ آسان جملوں میں اپنی ضرورتوں اور احساسات کو ظاہر کرے گا۔ بڑوں سے گفتگو کرنا شروع کرے گا۔ اجنبی لوگوں سے صاف اور سمجھنے کے لائق زبان میں بات کرنے لگے گا، حالاں کہ ابھی وہ کچھ الفاظ کا تلفظ ادا نہیں کر سکے گا۔

آپ کا بچہ اپنا اکثر وقت اپنے آس پاس کی چیزوں کو سمجھنے میں صرف کرے گا۔ وہ آپ سے لگاتار سوال پوچھے گا۔ آپ ان سب ہی سوالوں کے جواب دینے کی کوشش نہ کریں۔ اس سے یہ کہنا کہ، ''مجھے نہیں معلوم، چلو اس کا پتا لگاتے ہیں!'' اس سے آپ کے بچے کے علم کی توسیع ہوگی، اس کے تجسس کو اطمینان ہوگا اور وہ تعلیم حاصل کرنے کا طریقہ سیکھے گا۔ چوں کہ دنیا کے بارے میں اس کی سمجھ ابھی بھی اس کے ذریعہ دیکھی جانے والی چیزوں پر مبنی ہے، وہ ابھی بھی خیالی منقطی توجیہ کو سمجھنے پر قادر نہیں ہے۔ وہ صرف عام ٹھوس جوابوں کو ہی سمجھنے کے قابل ہوگا۔

اس مرحلہ پر، '' کیوں کہ یہ آپ کے لیے اچھا ہے'' جیسے جواب دینا ہی زیادہ مناسب رہے گا۔ اس طرح سے، وہ تفریح میں کیے گیے چھیڑ چھاڑ والے تبصروں کے بشمول، لفظ کے معنی کی لفظی طور پر تشریح کرے... وہ گُم راہ یا پریشان ہو سکتا ہے۔ اس لیے اپنے الفاظ اور ان کے جواب چننے میں آپ کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہوگی۔

اس کے ساتھ حجم کے موازنے کے بنیادی خیالات جیسے بڑا، چھوٹا، اونچا نیچا اور چوڑا اور پتلا وغیرہ۔ کچھ رنگوں کے نام بتانا اور 10سے 20 تک کی گنتی گن سکے گا۔ اپنے روز مرہ کے معمول کے مطابق وقت کے خیال کو سمجھ سکے گا، جیسے اپنے بھائی کے اسکول سے لوٹنے کے کچھ دیر بعد کھیل کے میدان میں جانے کی امید کرنے لگے گا۔

چار سال کی عمر ہونے تک ممکن ہے کہ آپ کا بچہ کسی 'پری اسکول' میں جانے لگا ہو۔ وہ توانائی اور کام کرنے کی خواہش سے بھرپور دکھائی دیتا ہوگا۔ کبھی کبھی وہ دھونس جماتا ہوگا، جارحیت پسند اور اپنی حدوں سے باہر جا کر کام کرتا دکھائی دیتا ہوگا۔ حالاں کہ وہ ہر سمت میں کام کرتا دکھائی دیتا ہوگا، لیکن اصل میں وہ ان سب ہی تجربات سے سیکھ رہا ہوتا ہے۔ وقت دیے جانے پر وہ پانچ سال یا اس سے زیادہ عمر میں زیادہ پراعتماد اور معاون بچے کی حیثیت سے نشوونما پا جائے گا۔ اپنے چھٹے سال تک پہنچتے پہنچتے، آپ کا بچہ مندرجہ ذیل کام کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

چلنا پھرنے کے حوالے سے ہم دیکھیں گے کہ سیڑھیاں اور کھیل کے میدان سے متعلق ایسی سرگرمیوں کو مہارت سے کرنے لگے گا۔ چلتی ہوئی گیند کو لات مار سکے گا۔ ایک ٹانگ پر پر تھوڑا سا کود بھی سکے گا۔ بلڈنگ بلاکس کی مدد سے زیادہ بہترماڈل بنا سکے گا۔ مختلف خاکوں کے اندر رہتے ہوئے صفائی سے رنگ بھر سکے گا۔ پوچھے جانے پر مکمل نام، عمر اور گھر کا پتا بتا سکے گا۔

اپنے دوستوں کے ساتھ خیالی کھیل کھیلنا، جیسے کوئی دیگر شحص بننے کی نقل کرنا، مثال کے طور پر والدین، استاد، پولیس والے بننا وغیرہ۔ اپنی کلاس کے زیادہ تر بچوں کے نام بتانا اور اپنی پسند کے ساتھی کا انتخاب کرنا بھی آجائے گا اور وہ خود سے اپنا منہ دھو سکے گا اور دانتوں کو برش کی مدد سے صاف کر سکے گا۔

اگر آپ کا بچہ اپنی عمر کے لحاظ سے یہ خصوصیات اور صلاحیتیں بھی حاصل کر رہا ہے، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ غذائی طور پر بھرپور چیزیں حاصل کر رہا ہے، ساتھ ہی اسے سیکھنے کے موافق ماحول میسر ہے اور وہ مجموعی طور پر صحت مندی کے ساتھ سیکھنے کے مراحل طے کر رہا ہے، لیکن اگر صورت حال اس کے برعکس ہے، تو اس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے، تاکہ مسائل کا تعین اور پھر اُن کا حل ممکن ہو سکے۔
Load Next Story