
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ سال ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں روسی سفیر آندرے کارلوف کو ایک تقریب کے دوران گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا جب کہ سفیر کی ہلاکت کے بعد ترک پولیس اہلکار نے ایک ہاتھ بلند کر کے کچھ پیغام دیا، اسی دوران اس کی ایک تصویر لی گئی جسے ورلڈ پریس فوٹو کے لیے منتخب کیا گیا اور تصویر نے دنیا بھر سے سال کی بہترین تصویر کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ترکی میں تقریب کے دوران روسی سفیر قاتلانہ حملے میں ہلاک
دوسری جانب ورلڈ پریس فوٹو کے ممبران کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی دھماکے دار تصویر ہے جو ہمارے عہد کے نفرت سے بھرپور دور کو ظاہر کرتی ہے جب کہ اس تصویر کو دیکھتے ہی اصل واقعہ ہمارے ذہنوں میں آجاتا ہے اور یہ ایسی زبردست تصویر ہے جو نہ صرف '' ورلڈ پریس فوٹو آف ایئر'' کی بہترین مثال ہے بلکہ یہ اس فورم کا مطلب بھی واضح کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت بہادری سے اپنے فیصلے کرکے کسی بھی تصویر کو منتخب کرتے ہیں لیکن مجھے پتہ ہے اس کو سال کی بہترین تصویر قرار دینے کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہوگا جو ہونا بھی چاہیے کیوں کہ یہ ضروری ہے۔
واضح رہے 2013 سے ترکی میں بطور سفیر ذمہ داری سرانجام دینے والے آندرے کارلوف کو گزشتہ سال انقرہ میں ایک تقریب کے دوران ترکی کے پولیس اہلکار نے 8 گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا جب کہ حملہ آور نے ''شام کو نہ بھولو، حلب کو نہ بھولو'' کے نعرے لگائے، واقعے کے فوراً بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور پر فائرنگ کرکے اسے بھی ہلاک کردیا تھا۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔