روسی سفیر کے قاتل کی تصویر بازی لے گئی

یہ ایک ایسی دھماکے دار تصویر ہے جو ہمارے عہد کے نفرت سے بھرپور دور کو ظاہر کرتی ہے، ممبر ورلڈ پریس فوٹو


ویب ڈیسک February 13, 2017
یہ ایک ایسی دھماکے دار تصویر ہے جو ہمارے عہد کے نفرت سے بھرپور دور کو ظاہر کرتی ہے، ممبر ورلڈ پریس فوٹو- فوٹو: فائل

ترکی میں روسی سفیر آندرے کارلوف کو قتل کرنے کے بعد روسی پولیس اہلکار کی تصویر نے ورلڈ پریس فوٹو کی جانب سے 2016 کی بہترین پریس تصویر کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گزشتہ سال ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں روسی سفیر آندرے کارلوف کو ایک تقریب کے دوران گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا جب کہ سفیر کی ہلاکت کے بعد ترک پولیس اہلکار نے ایک ہاتھ بلند کر کے کچھ پیغام دیا، اسی دوران اس کی ایک تصویر لی گئی جسے ورلڈ پریس فوٹو کے لیے منتخب کیا گیا اور تصویر نے دنیا بھر سے سال کی بہترین تصویر کا ایوارڈ اپنے نام کرلیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ ترکی میں تقریب کے دوران روسی سفیر قاتلانہ حملے میں ہلاک

دوسری جانب ورلڈ پریس فوٹو کے ممبران کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی دھماکے دار تصویر ہے جو ہمارے عہد کے نفرت سے بھرپور دور کو ظاہر کرتی ہے جب کہ اس تصویر کو دیکھتے ہی اصل واقعہ ہمارے ذہنوں میں آجاتا ہے اور یہ ایسی زبردست تصویر ہے جو نہ صرف '' ورلڈ پریس فوٹو آف ایئر'' کی بہترین مثال ہے بلکہ یہ اس فورم کا مطلب بھی واضح کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بہت بہادری سے اپنے فیصلے کرکے کسی بھی تصویر کو منتخب کرتے ہیں لیکن مجھے پتہ ہے اس کو سال کی بہترین تصویر قرار دینے کے بعد ایک نئی بحث کا آغاز ہوگا جو ہونا بھی چاہیے کیوں کہ یہ ضروری ہے۔

واضح رہے 2013 سے ترکی میں بطور سفیر ذمہ داری سرانجام دینے والے آندرے کارلوف کو گزشتہ سال انقرہ میں ایک تقریب کے دوران ترکی کے پولیس اہلکار نے 8 گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا جب کہ حملہ آور نے ''شام کو نہ بھولو، حلب کو نہ بھولو'' کے نعرے لگائے، واقعے کے فوراً بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور پر فائرنگ کرکے اسے بھی ہلاک کردیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں