فکسرز کو نشان عبرت بنادیا جائےآفریدی کا مطالبہ 

جب تک پی سی بی کوئی مثال قائم نہیں کریگا پلیئرز اس جال میں پھنستے رہیں گے،شاہد آفریدی


Sports Desk February 13, 2017
جب تک پی سی بی کوئی مثال قائم نہیں کریگا پلیئرز اس جال میں پھنستے رہیں گے،شاہد آفریدی . فوٹو فائل

آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے بھی فکسرز کو نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کردیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ جب تک پی سی بی کوئی مثال قائم نہیں کرے گا کھلاڑی فکسنگ اور کرپشن میں ملوث ہوتے رہیں گے، جو ایک بار ایسی کسی چیز میں پکڑا جائے اسے پھر سے کرکٹ کھیلنے کی اجازت ہی نہیں دینا چاہیے۔

پی ایس ایل میں شرجیل خان اور خالد لطیف کے مبینہ طور پر فکسنگ تنازع میں الجھنے پر شاہد آفریدی نے انتہائی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ دبئی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ میں ماضی میں بھی یہ کہتا رہا ہوں کہ جب تک پی سی بی ایسے پلیئرز کے حوالے سے کوئی مثال قائم نہیں کرتا تب تک ایسی چیزوں کو روکنا بہت مشکل ہوگا، میرے نزدیک یہ بھی ویسی ہی صورتحال ہے کیونکہ آپ پھر بدنام کھلاڑیوں کو دوبارہ کرکٹ میں آنے کا موقع فراہم کررہے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :شرجیل اور خالد لطیف پر تاحیات پابندی کی تلوار لٹکنے لگی

شاہد آفریدی چاہتے ہیں کہ ایک بار جو کھلاڑی فکسنگ جیسی چیزوں میں ملوث پایا جائے تو اس کو زندگی بھر ڈومیسٹک کرکٹ تک کھیلنے کی اجازت نہ دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ایسی پابندی کا کیا فائدہ جس کے بعد وہی کھلاڑی پھر سے واپس آجائیں، میں سمجھتا ہوں کہ جب تک کوئی درست مثال قائم نہیں کی جائے گی تب تک ایسی چیزوں کو روکا نہیں جاسکتا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :خالد لطیف خود کو بے قصور کہنے لگے

یاد رہے کہ پی سی بی نہ صرف فکسنگ میں جیل کی ہوا کھانے والے فاسٹ بولر عامر کو دوبارہ انٹرنیشنل لیول پر کرکٹ کھیلنے کا موقع فراہم کرچکی بلکہ سلمان بٹ اور محمد آصف بھی ڈومیسٹک سطح پر بہتر پرفارمنس پیش کرکے دوبارہ قومی ٹیم میں شامل ہونے کے متمنی ہیں۔ سابق کپتان رمیز راجہ نے عامر کی قومی ٹیم میں واپسی کی شدید مخالفت کی تھی، وہ کہتے ہیں کہ جرم ثابت ہونے کی صورت میں شرجیل خان اور خالد لطیف کو بھی کسی صورت کھیل میں واپس نہیں آنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |