پولیس نے شواہد اکٹھا کرنے کیلئے کرائم لائٹ حاصل کرلی

جائے وقوعہ پر آنکھ سے دکھائی نہ دیے جانے والے شواہد جمع کرنے میں مدد ملے گی


Asif Ali Syed July 29, 2012
فارنسک ڈویژن کو ملنے والی جدید کرائم لائٹس۔ فوٹو ایسپریس

لاہور: مقدمات کی باریک بینی سے تفتیش اور جائے وقوعہ پر آنکھ سے دکھائی نہ دیے جانے والے شواہد جمع کرنے کیلیے سندھ پولیس کے فارنزک ڈویژن نے جدید کرائم لائٹ حاصل کرلی ہیں، کرائم لائٹ سے دکھائی دیے جانے والے شواہد کی تصویر بنانے کیلیے2 جدید کیمرے بھی حاصل کیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے فارنزک ڈویژن یونٹ نے جائے وقوعہ پر آنکھ سے دکھائی نہ دینے والے شواہد جمع کرنے اور مقدمات کی باریک بینی سے تفتیش کیلیے جدید نوعیت کی کرائم لائٹ حاصل کرلی ہے، اس سلسلے میں اے آئی جی فارنزک ڈویژن منیر شیخ نے بتایا کہ فارنزک ڈویژن یونٹ نے5 مختلف رنگوں میں کرائم لائٹ حاصل کرلی ہیں۔

انھوں نے بتایا کرائم لائٹ کو فارنزک ڈویژن کے کرائم سین یونٹ کا حصہ بنادیا گیا ہے، منیر شیخ نے بتایا کہ جدید کرائم لائٹ میں موجود انفرا ریڈ اور الٹرا وائلٹ شعاعوں کی مدد سے کسی بھی جائے وقوعہ سے ایسے شواہد باآسانی دیکھے جاسکتے ہیں جو عام طور پر آنکھ سے نہیں دکھائی دیتے، ایسے شواہد کو ضائع ہونے سے بچانے کیلیے کرائم لائٹ انتہائی کار گر ثابت ہوگی اور انتہائی باریک شواہد جس میں کسی شخص کے بال، فنگر پرنٹس اور دیگر کو محفوظ اور ان شواہد کو مقدمات کی تفتیش میں بطور ثبوت شامل کیا جاسکے گا۔

اے آئی جی منیر شیخ نے بتایا کہ کرائم لائٹ سے دکھائی دینے والے شواہد کی تصاویر بنانے کی غرض سے فارنزک ڈویژن یونٹ انتہائی جدید نوعیت کے2 کیمرے بھی خریدے گا، انھوں نے بتایا کہ36میگا پکسل کا حامل جدید کیمرا D-800کرائم لائٹ سے دکھائی دیے جانے والے شواہد کی تصاویر بنانے کیلیے استعمال کیا جائے گا اور اس سے حاصل ہونے والی تصاویر کو کمپیوٹر میں محفوظ کرکے تجزیہ کیا جاسکے گا جس سے مقدمات کی تفتیش میں انویسٹی گیشن پولیس کو کافی مدد ملے گی اور مقدمات کی باریک بینی سے تحقیقات کی جاسکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔