اب کوئی ’’بگ تھری‘‘ یا ’’بگ فور‘‘ نہیں ہوگاشہریارخان

’’بگ تھری‘‘ ختم ہوگا تو بھارت کیساتھ سیریز کھیلنے کا معاہدہ بھی ختم ہوجائے گا،چیئرمین پی سی بی

’’بگ تھری‘‘ ختم ہوگا تو بھارت کیساتھ سیریز کھیلنے کا معاہدہ بھی ختم ہوجائے گا،چیئرمین پی سی بی ۔ فوٹو فائل

''بگ تھری'' کیساتھ پاک بھارت سیریز کا معاہدہ بھی ختم ہوگا، چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا کہنا ہے کہ باہمی مقابلے نہ ہونے سے 200ملین کا نقصان ہوا، نئے آئی سی سی آئین میں متنازعہ امور کیلیے بنائی جانے والی کمیٹی سے رجوع کرینگے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :بگ تھری کے مضبوط قلعے میں شگاف پڑ گئے


لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہر یار خان نے کہا کہ آئی سی سی اجلاس میں آئی سی سی کے نئے آئین کا ڈرافٹ پی سی بی کی بڑی فتح اور بھارتی بورڈ کی ناکامی ہے، اب کوئی ''بگ تھری'' یا ''بگ فور'' نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ آئی سی سی کے اجلاس میں بھارتی بورڈ نئے ڈرافٹ کو ملتوی کروانا چاہتا تھا لیکن ''بگ تھری'' میں شامل انگلینڈ اور آسٹریلیا سمیت 10ممبرز نے آئین کی تبدیلی کے حق میں ووٹ دیا، پی سی سی آئی کا ساتھ صرف سری لنکا نے دیا۔آئی سی سی نے اس ڈرافٹ پر تمام بورڈز سے تجاویز مانگی ہیں جس کی روشنی میں اپریل کے اجلاس میں اس پر بحث ہوگی، جون میں نیا آئین منظور کرلیا جائے گا، پاکستان نے پیر کو اس ڈرافٹ کے بارے میں اپنی تجاویز بھجوادی ہیں، نیا آئین پرانے کو ترمیم کرکے نہیں بلکہ کلین سوئپ کرکے بنایا جارہا ہے، خوشی کی بات ہے کہ ''بگ تھری'' کا خاتمہ شروع ہوگیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں :بگ تھری خاتمے کی تجاویز کا مخالف سری لنکا سوچ وبچار کرے گا

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ نئے آئین میں بھارت کو آئی سی سی کی آمدن کا کم حصہ ملے گا تاہم وہ بھی کئی ممبر بورڈز سے دگنا ہے، بی سی سی آئی اس پر بھی مطمئن نہیں، ان کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کو 70فیصد ریونیو بھارت سے ملتا ہے تو پھر اس کا حصہ بھی زیادہ ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں شہر یار خان نے بتایا کہ پی سی بی نے ''بگ تھری'' پر بھارت سے سیریز کھیلنے کی شرط پر دستخط کئے تھے، ایم او یو نہیں بلکہ معاہدہ ہوا تھا لیکن بی سی سی آئی نے عمل در آمد نہیں کیا جس کا پی سی بی کو 200ملین کا نقصان ہوچکا، ''بگ تھری'' ختم ہوگا تو بھارت کیساتھ سیریز کھیلنے کا معاہدہ بھی ختم ہوجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ آئی سی سی کے نئے ڈرافٹ آئین میں تمام ممبر ملکوں کے مابین متنازعہ امورکے حل کیلیے ایک کمیٹی کی تشکیل بھی شامل ہے، پی سی بی اپنا کیس اس میں پیش کرے گا۔
Load Next Story