کورنگی کراسنگ فلائی اوور دوبارہ بند کردیا گیا

فلائی اوور کے نیچے سڑک پر کام جاری ہے، کام مکمل ہوتے ہی پل کو جلد ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا، بلدیہ عظمیٰ


Staff Reporter February 14, 2017
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا افتتاح کی جعلی تقریب کے دعوت نامے پر اظہاربرہمی، واقعے کی انکوائری کا حکم بھی دیدیا۔ فوٹو: ایکسپریس

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی انتظامیہ کو گزشتہ روز نئے تعمیر ہونے والے کورنگی کراسنگ فلائی اوور کا عوامی افتتاح پسند نہ آیا تاہم اعلیٰ حکام کی ہدایت پر فلائی اوور دوبارہ ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے اتوار کو کورنگی کراسنگ پر نو تعمیر شدہ فلائی اوور کے افتتاح کی تقریب رکھی گئی تھی، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے افتتاحی تقریب کے لیے جو دعوت نامے جاری کیے اس کے مطابق پل کا افتتاح وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور میئر کراچی وسیم اختر نے کرنا تھا تاہم دونوں اہم شخصیات تقریب میں نہ پہنچ سکیں اور 3گھنٹے انتظار کے بعد ٹریفک جام کی ستائی عوام نے خود ہی پل کا افتتاح کرکے اسے ٹریفک کے لیے کھول دیا، اس موقع پرشہریوں نے سندھ حکومت اور بلدیہ عظمیٰ کراچی کے خلاف نعرے لگائے۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق بلدیہ عظمیٰ کے اعلیٰ حکام کو شہری سہولتوںسے محروم عوام کا یہ ردعمل پسند نہ آیا اور ان کی ہدایت پر پل کو دوبارہ ٹریفک کیلیے بند کردیا گیا ہے، ترجمان بلدیہ عظمیٰ کے مطابق فلائی اوور کے نیچے سڑک پر ترقیاتی کام جاری ہے جیسے ہی یہ مکمل ہوجائے گا، پل کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

ترجمان بلدیہ عظمیٰ کراچی نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب سے کے ایم سی کے محکمہ انجینئرنگ کو کورنگی فلائی اوور کے افتتاح کے حوالے سے2روز قبل عارضی پروگرام بتادیا گیا تھا جس کی بنیاد پر محکمہ انجینئرنگ نے اتوار کوافتتاحی تقریب کیلیے انتظامات مکمل کیے اور اس حوالے سے باقاعدہ تختی بھی نصب کردی گئی جس پر 12 فروری کی تاریخ درج ہے۔

پیر کے روز وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے گزشتہ روز کورنگی فلائی اوور کی افتتاح کی جعلی تقریب منعقد کرنے کے خلاف انکوائری کا حکم دیدیا جبکہ ترجمان نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ سے نہ تو کوئی افتتاح کے لیے تاریخ اور وقت مانگا گیا تھا اور نہ ہی اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ کا افتتاح کا پروگرام جاری ہوا تھا تو افتتاحی تقریب کس طرح منعقد کی گئی اور کس نے یہ انتظامات کیے تھے اور کس نے میڈیا کو دعوت دی تھی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات کو اس حوالے سے انکوائری کر کے دو دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں