فکسنگ اسکینڈل عرفان کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا

سینئر جج کی سربراہی میں ٹربیونل بنانے کا فیصلہ کرلیا، بورڈ چیئرمین شہریار خان

پیسر کو سزا کا خطرہ، پی ایس ایل میں شامل دیگر کرکٹرز کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، چیئرمین۔ فوٹو : فائل

طویل قامت پیسر عرفان کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا، ان کا کیریئر مختصر ہونے کا امکان ہے تاہم فکسنگ اسکینڈل میں سزا کا خطرہ موجود ہے۔

یواے ای میں پاکستان سپر لیگ کے دوسرا ایڈیشن شروع ہونے کے دوسرے روز ہی ٹورنامنٹ کی منیجمنٹ نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے بیٹسمینوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو معطل کرکے گھر بھجوا دیا تھا، دونوں کھلاڑیوں کے خلاف یہ کارروائی ایک بین الاقوامی سنڈیکیٹ سے رابطوں کا الزام سامنے آنے کے بعد عمل میں آئی تھی جو پی ایس ایل کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

پیر کے روز لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے بتایا کہ بکیز سے روابط کے شبہے میں شاہ زیب حسن اور ذوالفقار بابر سے بھی پوچھ گچھ کی گئی تھی، دونوں کو اب کلین چٹ دی جاچکی ہے، دیگر کھلاڑیوں کو بھی پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، تاہم محمد عرفان کیخلاف تحقیقات جاری ہیں، چند روز میں ان کو شوکاز نوٹس جاری کیا جاسکتا ہے، تمام فرنچائز مالکان سے بات ہوئی ہے،اس صورتحال میں طویل قامت پیسر کو کھلانے یا ڈراپ کرنے کا فیصلہ ان کو ہی کرنا ہے۔

شہریار خان نے کہا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کیخلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں،ایسا نہ ہوتا تو ان کو فوری پاکستان واپس کیوں بھجواتے، ان پر میچ فکسنگ نہیں بلکہ اسپاٹ فکسنگ کا الزام ہے، دونوں کرکٹرز کو اظہارِ وجوہ کے نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں،انھیں اپنے دفاع اور موقف بیان کرنے کا پورا موقع دیا جائے گا،کیس کی آزادانہ سماعت کیلیے سینئر جج کی سربراہی میں ٹربیونل بنانے کا بھی فیصلہ کیا ہے، پی سی بی کے پیٹرن انچیف وزیر اعظم محمد نواز شریف کو تمام انکوائری سے آگاہ کریں گے۔


چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ پی سی بی فکسنگ کیخلاف متحرک ہے، کرکٹرز کو ہر ٹور سے قبل لیکچرز میں ممکنہ خطرات سے آگاہ کیا جاتا ہے، جس میچ میں یہ کھلاڑی ملوث ہوئے ہیں، اس سے قبل ہی پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے سب کو لیکچر دیتے ہوئے بتایا کہ ان چیزوں سے گریزکریں، مافیا آپ سے بات چیت کرنے اور ورغلانے کی کوشش کریگا، آپ محتاط رہیں، دوپہر 2 بجے کے قریب بات ہو رہی تھی اور شام کو یہ کرکٹرز پھر بھی چلے گئے، میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس شرمناک حرکت کی ایک وجہ تعلیم کی کمی ہے اور اگر پڑھے لکھے لڑکے آگے آئیں تو بہتری آئے گی۔

دبئی میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات کے حوالے سے ایک سوال پر شہریار خان نے کہا کہ ملوث کھلاڑیوں کی منفی سرگرمیوں کا سراغ لگانے میں مرکزی کردار پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے ادا کیا، فوری طور پر آئی سی سی کو بھی صورتحال سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

شہریار خان نے مزید کہا کہ غلطی کرنے والے کرکٹرز کو سزا بھی پاکستان کرکٹ بورڈ ہی دے گا، ماضی میں فکسنگ کرنے والے کھلاڑیوں سلمان بٹ، محمد آصف اورمحمد عامرکیخلاف کارروائی آئی سی سی اور انگلش بورڈ نے کی، انکوائری اور سزائیں بھی انھوں نے دیں، یہ سب چیزیں اب ہمارے ہاتھ میں ہیں، کوئی یہ مت سمجھے کہ فکسنگ کرکے 2،4سال بعد ٹیم میں واپس آ جائے گا، بورڈ پی ایس ایل کو بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے، یہ ایونٹ عوام کی توجہ کا مرکز ہے، اس پر کوئی داغ لگنا بہت افسوس ناک بات ہے،قصوواروں کو قرار واقعی سزائیں دیں گے۔

 
Load Next Story