شواہد نہ ہونا اور جہالت پولیس کے 2 مسائل ہیں سپریم کورٹ

گھروں میں گھس کر تشدد کا نشانہ بنانے والوں کی ضمانت منظورنہیں کی جا سکتی، عدالت


Numainda Express February 14, 2017
ساری تفتیش تھانے میں بیٹھ کر کی جاتی ہے، جسٹس منظور ملک۔ فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے مقدمہ قتل کی ناقص تفتیش پر آر پی او سرگودھا اور ڈی پی او خوشاب کو 17فروری کو طلب کر لیا۔

جسٹس منظور احمد ملک کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ جہالت اور شواہد کی عدم دستیابی پولیس کے دو مسائل ہیں۔ ملزم فرخ جاوید کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وقوع کے وقت وہ موجود ہی نہیں تھا اور پہلی تفتیش میں ملزم کو بے گناہ قرار دیا گیا ، مدعی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمے کی دوسری تفتیش میں ملزم کو گنہگار ٹھہرایا گیا ہے۔

عدالت نے پولیس افسر سے استفسار کیا کہ دوسری تفتیش میں ملزم کیخلاف بیان دینے والے گواہوں کے بیانات کہاں لکھے ہیں تو وہ وضاحت کرنے میں ناکام رہا اور کہا کہ تفتیش ڈی ایس پی ہیڈکوارٹر نے کی ہے، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پولیس ساری تفتیش تھانے میں بیٹھ کر مکمل کرتی ہے، اب ان کے بارے میں مزید کیا تبصرہ کیا جائے۔

فاضل بینچ نے مانگا منڈی میں خواتین پر تشدد کے مقدمے میں 5ملزموں کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے قرار دیا کہ قانون کو ہاتھ میں لینے اور لوگوں کے گھروں میں گھس کر انھیں تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزموں کی ضمانت منظور نہیں کی جا سکتی۔

ادھر ایڈیشنل پراسکیوٹر جنرل نے بتایا کہ ملزموں نے پانی کا رخ اپنی زمین کی طرف موڑنے کی بنیاد پر مدعی اور اس کے گھر میں موجود خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں