نوکیا 3310 دوبارہ انٹری کیلیے تیار

نوکیا نے اپنے مشہور ترین اور انتہائی سخت جان ’’نوکیا 3310‘‘ کو ایک بار پھر پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔


ویب ڈیسک February 14, 2017
دنیا بھر کی موبائل مارکیٹ پر راج کرنے والا ’’نوکیا 3310‘‘ اس ماہ ’’موبائل ورلڈ کانگریس‘‘ (ایم ڈبلیو سی) کے موقع پر ایک بار پھر پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ (فوٹو: فائل)

دنیا کی معروف موبائل فون ساز کمپنی ''نوکیا'' اس سال جہاں اسمارٹ فونز کی دنیا میں قدم رکھ چکی ہے وہیں یہ اپنے سب سے مشہور اور انتہائی سخت جان موبائل فون ''نوکیا 3310'' کو ایک بار پھر سے پیش کرنے کی تیاریوں میں بھی مصروف ہے۔

اس بات کا انکشاف اسمارٹ فونز سے متعلق ''اندر کی خبروں'' پر نظر رکھنے والے ایوان بلاس نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔

https://twitter.com/evleaks/status/831225063181516800?ref_src=twsrc%5Etfw

رپورٹ میں ان کا کہنا ہے کہ برسوں تک دنیا بھر کی موبائل مارکیٹ پر راج کرنے والا ''نوکیا 3310'' اس ماہ ''موبائل ورلڈ کانگریس'' (ایم ڈبلیو سی) کے موقع پر ایک بار پھر پیش کرنے کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ یہ پہلے کی طرح سخت جان اور لمبی بیٹری کا حامل ہوگا لیکن رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ نوکیا 3310 کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کےلیے اس میں کون کونسی تبدیلیاں کی جائیں گی۔ اس کی متوقع قیمت 60 ڈالر (6000 پاکستانی روپوں سے کچھ زیادہ) بتائی جارہی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: نوکیا کا پہلا اینڈروئیڈ اسمارٹ فون متعارف

واضح رہے کہ موبائل ٹیکنالوجی کی سالانہ عالمی نمائش یعنی ایم ڈبلیو سی، رواں ماہ اسپین کے شہر بارسلونا میں منعقد ہوگی جس میں موبائل ٹیکنالوجی کے شعبے سے وابستہ سیکڑوں بین الاقوامی کمپنیاں اپنی نت نئی مصنوعات کے ساتھ شرکت کریں گی جن میں ایپل، سام سنگ، ایچ ٹی سی اور اوپو کے علاوہ نوکیا بھی شامل ہوگا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: نوکیا کا ایپل آئی پیڈ کے مدِمقابل ٹیبلٹ لانے کا فیصلہ

نوکیا نے مائیکروسافٹ کارپوریشن سے اسمارٹ فون فروخت نہ کرنے کے معاہدے کی مدت گزشتہ سال پوری ہونے کے بعد بڑی تیزی سے اسمارٹ فونز کی دنیا میں قدم رکھ دیا ہے اور اب تک چین میں نوکیا 6 اسمارٹ فون پیش کرچکا ہے جو غیرمعمولی طور پر کامیاب ثابت ہوے ہیں جبکہ ایم ڈبلیو سی 2017 میں نوکیا 5 اور نوکیا 3 کے عنوان سے مزید دو نئے اسمارٹ فونز پیش کرنے کی منصوبہ بندی بھی مکمل ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں