کراچی میں رینجرز آپریشن ہوسکتا ہے تو پنجاب میں کیوں نہیں عمران خان

نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی، چیرمین تحریک انصاف


ویب ڈیسک February 14, 2017
نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی، چیرمین تحریک انصاف ، فوٹو؛ فائل

چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پرعمل درآمد ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی اور اگر کراچی میں رینجرز آپریشن ہوسکتا ہے تو پنجاب میں کیوں نہیں۔

لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے سانحہ مال روڈ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہیدوں کے اہلخانہ کے لئے بہت مشکل وقت ہے اور ہم شہدا کے لواحقین اورزخمیوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں جب کہ سانحے پر ان کے مشاہدے میں 4 باتیں آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہوتا تو دہشت گردی نہ ہوتی اور اگر کراچی میں رینجرز آپریشن ہوسکتا ہے تو پنجاب میں کیوں نہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ مال روڈ پر خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آگئی

عمران خان کا کہنا تھا کہ اگر پنجاب میں مسئلہ ہے تو جو دہشت گرد دندناتے پھررہے ہیں ان کے خلاف آپریشن کیوں نہیں کیا جاتا، یہ کس کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں، نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط ہیں اسے فوری نافذ کریں، ملک اکٹھا ہو کر صحیح معنوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتے گا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پولیس کو غیر سیاسی اور غیر جانبدار ہوناچاہیے، رینجرز اور پولیس پر نہ چھوڑا جائے کہ دہشت گردی ختم کریں گے، پولیس کا محکمہ ٹھیک ہونے میں حکمران سب سے بڑی رکاوٹ ہیں، وہ اس ادارے کو اپنے انتقام کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں، حالانکہ خیبر پختونخوا میں ہم نے کوئی جادو نہیں کیا صرف پولیس کو غیرسیاسی اور غیرجانبدار کیا اور اب خیبرپختونخوا کی پولیس پاکستان کی مثالی پولیس ہے لیکن یہاں تو حمزہ شہباز رائیونڈ میں بیٹھ کر ایس ایچ اوز تعینات کرتا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ فاٹا اصلاحات دوسرا بڑا ایشو ہے، فاٹا اور کے پی کا انضمام وقت کی ضرورت ہے جب کہ آپریشن ضرب عضب کا فائدہ اٹھانا ہے تو فاٹا اصلاحات ضروری ہیں۔

دوسری جانب عمران خان نے گنگا رام اسپتال خود کش حملے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی جب کہ وہ ڈی آئی جی احمد مبین شہید کے گھر بھی گئے جہاں انہوں نے ان کے اہل خانہ سے تعزیت بھی کی۔

واضح رہے گزشتہ روز لاہور میں مال روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 7 پولیس اہلکار اور 6 شہری جاں بحق ہوگئے تھے جب کہ درجنوں زخمی شہر کے مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔



[poll id="1321"]

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔