حکومت پنشن کی تقسیم کانظام بہتربنائےصدرزرداری
اسمارٹ کارڈکے اجراکی ہدایت،شہید بھٹو،بینظیراورنوابشاہ میں والدین کی قبروں پرحاضری
لاہور:
صدرآصف زرداری نے حکومت سے کہاہے کہ تمام پنشنرزخاص طورپرمعذورپنشنرزکی سہولت کیلیے پنشن کی تقسیم کے نظام کوبہتر بنایاجائے،اس کے علاوہ پنشنرزکیلیے بایو میٹرک اسمارٹ کارڈ کے اجراکے جامع میکانزم پرکام شروع کیاجائے۔ صدرنے یہ ہدایت پنشنرزکواپنی ماہانہ پنشن کے حصول میں درپیش دشواریوں کانوٹس لیتے ہوئے ایک اجلاس میں دی جس کاانعقاد ایوان صدر میں ہوا۔
اجلاس میں آڈیٹرجنرل آف پاکستان،سیکریٹری خزانہ،نیشنل بینک کے صدر،چیئرمین نادرا،ڈی جی قومی بچت اورصدرکے سیکریٹری جنرل سلمان فاروقی نے شرکت کی۔اجلاس میں بزرگ شہریوںکے معاملات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابرکے مطابق صدرنے پنشنرزکیلیے گہری تشویش کااظہار کیاجنھیں اپنی پنشن کے حصول کیلیے قطاروں میں کھڑاہوناپڑتاہے۔
اجلاس کوبتایاگیاکہ دس ہزارروپے ماہانہ سے کم پیسے نکالنے والے پنشنرزکواسمارٹ کارڈمفت فراہم کیے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معذورپنشنرزکو ان کے گھروں پر پنشن اداکی جائے گی اورڈاکخانے کے ذریعے پنشن وصول کرنے والے پنشنرزکیلیے بھی اسی طرح کے اقدامات کیے جائیںگے۔ قبل ازیں صدر زرداری نے اپنے آبائی شہر نوابشاہ کانجی دورہ کیا اور اپنے والدین کی قبروں پرفاتحہ خوانی کی۔
صدرآصف زرداری خصوصی طیارے کے ذریعے نوابشاہ ایئرپورٹ پہنچے،جہاں سے وہ ہیلی کاپٹرکے ذریعے بالوجاقبہ گئے۔ زرداری ہائوس میں پارٹی رہنمائوں سے ملاقات میں صدرنے جاری ترقیاتی کاموںکی رفتارتیزکرنے کی ہدایت کی۔بعدازاں صدر لاڑکانہ گئے،جہاں انھوں نے گڑھی خدابخش بھٹوپہنچ کرذوالفقاربھٹو،اپنی اہلیہ شہید بینظیر بھٹو کے مزاروں پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اورپھولوں کی چادریں چڑھائیں۔
صدر نے نوڈیرومیں صدارتی کیمپ ہائوس میں پیپلزپارٹی کے عمائدین سے ملاقات کی اورسندھ میں سیاسی صورتحال کاجائزہ لیا۔ صدرآج گھوٹکی جائیںگے جہاں سردارعلی نوازمہر،سابق وزیراعلیٰ سندھ سردار علی محمدمہرسمیت دیگر سے ملاقات کرینگے،صدرخیرپوربھی جائیںگے۔
صدرآصف زرداری نے حکومت سے کہاہے کہ تمام پنشنرزخاص طورپرمعذورپنشنرزکی سہولت کیلیے پنشن کی تقسیم کے نظام کوبہتر بنایاجائے،اس کے علاوہ پنشنرزکیلیے بایو میٹرک اسمارٹ کارڈ کے اجراکے جامع میکانزم پرکام شروع کیاجائے۔ صدرنے یہ ہدایت پنشنرزکواپنی ماہانہ پنشن کے حصول میں درپیش دشواریوں کانوٹس لیتے ہوئے ایک اجلاس میں دی جس کاانعقاد ایوان صدر میں ہوا۔
اجلاس میں آڈیٹرجنرل آف پاکستان،سیکریٹری خزانہ،نیشنل بینک کے صدر،چیئرمین نادرا،ڈی جی قومی بچت اورصدرکے سیکریٹری جنرل سلمان فاروقی نے شرکت کی۔اجلاس میں بزرگ شہریوںکے معاملات پرتبادلہ خیال کیاگیا۔صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابرکے مطابق صدرنے پنشنرزکیلیے گہری تشویش کااظہار کیاجنھیں اپنی پنشن کے حصول کیلیے قطاروں میں کھڑاہوناپڑتاہے۔
اجلاس کوبتایاگیاکہ دس ہزارروپے ماہانہ سے کم پیسے نکالنے والے پنشنرزکواسمارٹ کارڈمفت فراہم کیے جائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ معذورپنشنرزکو ان کے گھروں پر پنشن اداکی جائے گی اورڈاکخانے کے ذریعے پنشن وصول کرنے والے پنشنرزکیلیے بھی اسی طرح کے اقدامات کیے جائیںگے۔ قبل ازیں صدر زرداری نے اپنے آبائی شہر نوابشاہ کانجی دورہ کیا اور اپنے والدین کی قبروں پرفاتحہ خوانی کی۔
صدرآصف زرداری خصوصی طیارے کے ذریعے نوابشاہ ایئرپورٹ پہنچے،جہاں سے وہ ہیلی کاپٹرکے ذریعے بالوجاقبہ گئے۔ زرداری ہائوس میں پارٹی رہنمائوں سے ملاقات میں صدرنے جاری ترقیاتی کاموںکی رفتارتیزکرنے کی ہدایت کی۔بعدازاں صدر لاڑکانہ گئے،جہاں انھوں نے گڑھی خدابخش بھٹوپہنچ کرذوالفقاربھٹو،اپنی اہلیہ شہید بینظیر بھٹو کے مزاروں پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اورپھولوں کی چادریں چڑھائیں۔
صدر نے نوڈیرومیں صدارتی کیمپ ہائوس میں پیپلزپارٹی کے عمائدین سے ملاقات کی اورسندھ میں سیاسی صورتحال کاجائزہ لیا۔ صدرآج گھوٹکی جائیںگے جہاں سردارعلی نوازمہر،سابق وزیراعلیٰ سندھ سردار علی محمدمہرسمیت دیگر سے ملاقات کرینگے،صدرخیرپوربھی جائیںگے۔