پاک بھارت کرکٹ سیریز پہلی بار سبز ہلالی پرچموں کی بہار نظر آئے گی
آج کے میچ میں تمام پاکستانی شائقین کو ایک ہی اسٹینڈ تک محدود رکھا جائے گا۔
KARACHI:
پاک بھارت کرکٹ سیریز میں پہلی بار کسی اسٹینڈ میں سبز ہلالی پر چموں کی بہار نظر آئیگی۔
500 سے زائد پاکستانی شائقین قومی ٹیم کو کلین سوئپ کرتے دیکھنے کی امید لیے دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں موجود ہونگے، کسی اعلیٰ حکومتی شخصیت کا امکان نظر نہیں آرہا۔ تفصیلات کے مطابق کڑی شرائط اور وقت کی کمی کے سبب پاکستانی شائقین ٹوئنٹی20 سیریز کے بعد 2 ون ڈے میچ بھی نہ دیکھ پائے، البتہ ویزا حاصل کرنے کے مشکل مراحل سے گزر کر 500 سے زائد شیدائی تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ کیلیے ٹرین، بسوں اور ہوائی جہاز کے ذریعے دہلی پہنچنے میں کامیاب ہوچکے، پولیس نے سیکیورٹی انتظامات کیلیے اسیپشل برانچ سے مدد مانگ لی ہے، تمام پاکستانی شائقین کو ایک ہی اسٹینڈ تک محدود رکھا جائیگا۔
مقامی پولیس اسٹیشنز کو غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج سے متعلقہ سی فارم فراہم کردیے گئے تاکہ مہمانوں کی حفاظت سے واپسی کا مرحلہ مکمل ہونے تک معاملات نظر میں رہیں، پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی شائقین کو ٹیم ہوٹل میں ٹھہرنے کی اجازت نہ دے،مقامی رشتہ داروں یا عزیزوں کے ہاں قیام پذیر افراد کے ویزے بھی اسپانسرز کے بارے میں چھان بین کے بعد ہی موثر تصور کیے جائینگے۔
دہلی کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پی سی بی کے ذریعے ہر پاکستانی شائق کو ایک ہزار روپے والا ٹکٹ جاری کیا گیا، ہل اے اسٹینڈ کو مہمان تماشائیوں کیلیے مختص کرنے کا مقصد یہ ہے کہ میچ کے دوران اور بعد میں بھی کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کا خدشہ باقی نہ رہے، سابق ٹیسٹ کرکٹرز سمیت پاکستان سے آنے والی دیگر اہم شخصیات کے لیے پلیئرز پویلین کے ساتھ 100 نشستیں مختص کی گئی ہیں، انھوں نے بتایا کہ فی الحال ہمیں کسی بھارتی یا پاکستانی حکومتی سربراہ کی آمد کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ہے۔
پاک بھارت کرکٹ سیریز میں پہلی بار کسی اسٹینڈ میں سبز ہلالی پر چموں کی بہار نظر آئیگی۔
500 سے زائد پاکستانی شائقین قومی ٹیم کو کلین سوئپ کرتے دیکھنے کی امید لیے دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں موجود ہونگے، کسی اعلیٰ حکومتی شخصیت کا امکان نظر نہیں آرہا۔ تفصیلات کے مطابق کڑی شرائط اور وقت کی کمی کے سبب پاکستانی شائقین ٹوئنٹی20 سیریز کے بعد 2 ون ڈے میچ بھی نہ دیکھ پائے، البتہ ویزا حاصل کرنے کے مشکل مراحل سے گزر کر 500 سے زائد شیدائی تیسرے اور آخری ایک روزہ میچ کیلیے ٹرین، بسوں اور ہوائی جہاز کے ذریعے دہلی پہنچنے میں کامیاب ہوچکے، پولیس نے سیکیورٹی انتظامات کیلیے اسیپشل برانچ سے مدد مانگ لی ہے، تمام پاکستانی شائقین کو ایک ہی اسٹینڈ تک محدود رکھا جائیگا۔
مقامی پولیس اسٹیشنز کو غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج سے متعلقہ سی فارم فراہم کردیے گئے تاکہ مہمانوں کی حفاظت سے واپسی کا مرحلہ مکمل ہونے تک معاملات نظر میں رہیں، پولیس سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستانی شائقین کو ٹیم ہوٹل میں ٹھہرنے کی اجازت نہ دے،مقامی رشتہ داروں یا عزیزوں کے ہاں قیام پذیر افراد کے ویزے بھی اسپانسرز کے بارے میں چھان بین کے بعد ہی موثر تصور کیے جائینگے۔
دہلی کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پی سی بی کے ذریعے ہر پاکستانی شائق کو ایک ہزار روپے والا ٹکٹ جاری کیا گیا، ہل اے اسٹینڈ کو مہمان تماشائیوں کیلیے مختص کرنے کا مقصد یہ ہے کہ میچ کے دوران اور بعد میں بھی کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آنے کا خدشہ باقی نہ رہے، سابق ٹیسٹ کرکٹرز سمیت پاکستان سے آنے والی دیگر اہم شخصیات کے لیے پلیئرز پویلین کے ساتھ 100 نشستیں مختص کی گئی ہیں، انھوں نے بتایا کہ فی الحال ہمیں کسی بھارتی یا پاکستانی حکومتی سربراہ کی آمد کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں ہے۔