جلد کے لیے نقصان دہ روزمرہ کی غلطیاں
آپ گھر کے اندر ہوں تب بھی جلد کو نقصان پہنچانے والی الٹرا وائلٹ شعائیں جلد کے اندر تک پہنچ جاتی ہیں, ڈاکٹر.
کیا آپ مسکارا لگائے لگائے سوجاتی ہیں؟ اپنی جلد کو تروتازہ رکھنے کے لیے نئی نئی کریمیں استعمال کرتی ہیں ؟
لیکن یہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہیں جو آپ کو فائدے پہنچانے کے بجائے نقصان دیتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ آپ کی جلد کو نقصان سے دوچار کرتی ہیں اور آپ کی جلد وقت سے پہلے بوڑھی ہوجاتی ہے۔
لیکن گھبرائیے مت ، ابھی دیر نہیں ہوئی۔ ذیل میں ہم آپ کو آپ کی ایسی چند عادات کے بارے میں بتاتے ہیں جو آپ کی جلد کے لیے اچھی نہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہ آپ کو ان سے کیسے بچنا ہے۔ ایسا کرکے آپ اپنی جلد کو زیادہ جوان بناسکتی ہیں۔آئیے ان غلطیوں کے بارے پڑھتے ہیں۔
٭سن اسکرین کے استعمال میں ناغہ کرنا
جلد کے لیے پہلی خراب عادت روزانہ سن اسکرین کااستعمال نہ کرنا ہے۔ نیویارک کے ماہرجلد نیل سیڈک کا کہنا ہے کہ سورج جلد کو بوڑھا کرنے کا مرکزی ذمے دار ہے۔ بادل ہوں یا بارش اور چاہے برفباری ہورہی ہو ، سورج کی شعائیں آپ کی جلد کے اندر پہنچتی رہتی ہیں۔ حتیٰ کہ آپ گھر کے اندر ہوں تب بھی جلد کو نقصان پہنچانے والی الٹرا وائلٹ شعائیں جلد کے اندر تک پہنچ جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خواتین کو ایسی اچھی قسم کا سن اسکرین استعمال کرنا چاہیے جو الٹراوائلٹ شعائوں کی دونوں اقسام یو وی اے اور یو وی بی کے علاوہ ایس پی ایف کو بھی آپ کی جلد تک پہنچنے سے روک سکے۔ اس کے علاوہ انٹی آکسیڈنٹ سے لبریز فارمولے جیسے ریزویراٹرول ، وٹامن سی ، آئیڈبینون اور کافی بیری کا استعمال آپ کو اضافی مدد دے سکتا ہے۔
٭ہاتھوں اورگردن کو نظرانداز کرنا
آپ کا چہرہ ہی وہ واحد جگہ نہیں جسے حفاظت کی ضرورت ہو۔ سورج کی روشنی آپ کے چہرے کی جلد کی طرح ہاتھوں اور گردن کی جلد کو بھی برابر متاثر کرتی ہے اور جلد کے ان حصوں میں بڑھاپے کے آثار جیسے سیاہ دھبے، خشکی اور کسائو میں کمی وغیرہ دکھائی دینے لگتے ہیں۔
ڈاکٹر سیڈک کا کہنا ہے کہ جس طرح آپ اپنے چہرے کے لیے کریمیں اور سن اسکرین استعمال کرتی ہیں اسی طرح گردن اور ہاتھوں کی پشت پر بھی ان کا استعمال کریں۔اگرچہ آپ جسم کے مختلف حصوں کے لیے مخصوص مصنوعات استعمال کرسکتی ہیں لیکن ایسا ضروری نہیں بلکہ جو مصنوعات چہرے کے لیے بنی ہیں انھیں ہاتھوں اور گردن کے لیے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔
٭صرف کیل مہاسوں کا علاج کرنا
چالیس سال کی عمر کے قریب قریب پہنچنے پر ہارمونز میں کمی بیشی کے باعث عورتوں کے چہروں پر کیل مہاسوں کی شکایت عام ہوجاتی ہے تاہم محض کیل مہاسوں کے لیے کریمیں استعمال کرنے کے نتیجے میں جلد خشکی کا شکار ہوجاتی ہے اور اس پر خارش وغیرہ کی شکایت ہونے لگتی ہے اوراس سے کیل مہاسے بھی ٹھیک نہیں ہوتے۔
کاسمیٹک سرجری کی ماہر کیرولین جیکب کے مطابق اس کے بجائے روزانہ پورے چہرے کے لیے کیل مہاسے سے لڑنے والی کریم یا لوشن استعمال کیا جائے۔اس کے بعد یقیناً آپ کو کیل مہاسوں کی شکایت سے نجات مل جائے گی
٭میک اپ صاف کیے بغیر بستر میں چلے جانا
دن بھر کی مصروفیت کے بعد تھکاوٹ کے نتیجے میں فوری طور پر بستر میں گھس جانے کو جی چاہتا ہے اور بہت سی عورتیں اپنے اندر اتنی ہمت بھی نہیں پاتیں کہ چہرے سے میک اپ صاف کرلیں۔ لیکن ایسا کرنے کا نتیجہ بہت جلد ، جلد کے لیے مختلف عوارض کا باعث بننے لگتا ہے۔
ڈاکٹر سیڈک کے مطابق دن بھر کی مصروفیات کے دوران آلودگی سے بھرپور گرد وغبار اور مٹی وغیرہ جلد پر اکٹھی ہوجاتی ہے اور مساموں میں داخل ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں جلد کا رنگ بھدا ہونے لگتا ہے۔ لہذا چہرے کو دھوئے بغیر بستر میں نہ جائیں۔ اچھی قسم کاکلینزر استعمال کریں تاکہ آپ کی جلد محفوظ رہے۔ جلد کو پونچھنے کے لیے چھوٹے تولیے ہر وقت بستر کے قریب رکھیں اور چہرے کو ان سے صاف کرکے سوئیں۔
٭طرح طرح کی کریمیں استعمال کرنا
اگر آپ کو پریشانی ہورہی ہے کہ آپ اپنی جلد کو جوان رکھنے کے لیے جو نئی کریم استعمال کر رہی ہیں ، اس کا فائدہ نہیں ہورہا تو اس کو ایک دم ترک نہ کریں بلکہ چھوڑنے سے پہلے اس کو کافی عرصے تک استعمال کرتی رہیں۔ جب آپ روز روز کریمیں بدلیں گی تو آپ کو لگے لگا کہ شاید کسی چیز کا فائدہ نہیں ہورہا۔
ڈاکٹر کیرولین جیکب کا مشورہ ہے کہ جلد میں فرق محسوس کرنے کے لیے کسی بھی نئی پروڈکٹ یعنی کریم اور لوشن کو کم ازکم چھ ہفتے تک استعمال کریں۔ جلد میں تبدیلی اور نئے خلیات کو اوپری سطح پر آنے میں کم ا زکم ایک ماہ کا وقت لگتا ہے۔ چنانچہ اپنی جلد کی دلکشی ، ملائمت اور صفائی کو بڑھانے کے لیے نئی پراڈکٹس کا کم ازکم ڈیڑھ ماہ تک استعمال جاری رکھیں۔اگر کسی پراڈکٹ میں اینٹی ایجنگ اجزاء شامل ہیں تو اس سے بھی زیادہ دیر انتظار کریں۔ جلد مکمل طورپر تبدیل ہونے میں لگ بھگ چھ ماہ کا عرصہ لیتی ہے۔
٭ایک ہی وقت میں بہت سی مصنوعات استعمال کرنا
اگر نیا موئسچرائزر اچھا ہے تو کیا ایک نئے سیریم ، ٹونر یا نائٹ کریم کا کمبی نیشن بہتر ہوگا؟اس کا جواب ہے کہ اتنی جلد نہیں۔
اگرآپ اپنی جلد کے لیے مختلف قسم کی مصنوعات استعمال کررہی ہیں اور آپ کو خارش یا کیل مہاسوں کی شکایت ہوگئی تو آپ کو پتہ نہیں چلے گا کہ اصل میں کیا چیز خرابی پیدا کررہی ہے اور آپ کو غلط فہمی ہوجائے گی کہ ان سب چیزوں کی وجہ سے مسئلہ ہورہا ہے۔اس کے بجائے آپ ایک وقت میں ایک چیز استعمال کریں اور کم از کم دو ہفتوں بعد اس کے ساتھ کسی اور چیز کے استعمال کا سوچیں۔اگر کوئی چیز مسئلہ پیدا کررہی ہے تو اس طریقے کے ذریعے آپ کو پتہ چل جائے گا کہ وہ چیز کیا ہے یاکہ کن چیزوں کے ایک ساتھ استعمال سے مسئلہ ہورہاہے۔اس کے علاوہ ایک ہی وقت میں مختلف چیزوں کے استعمال پر آپ کے جو پیسے ضایع ہورہے ہیں وہ بھی بچ جائیں گے۔
٭پوری نیند نہ لینا
ڈاکٹر کیرولین جیکب کہتی ہیں کہ پوری نیند نہ لینے سے جلد وقت سے پہلے بوڑھی دکھائی دینے لگتی ہے اور بہت مختصر عرصے میں اس پر سیاہ دھبے اور بے رونقی نمایاں ہونے لگتی ہے۔دن کے وقت ہماری جلد کے خلیات مختلف قسم کی نقصان دہ چیزوں یعنی دبائو سے لڑتے ہیں جیسے الٹراوائلٹ شعائیں اور آلودگی وغیرہ۔ نیند اس لیے ضروری ہے کہ دبائو کے ہارمون رات کے وقت نارمل ہوجاتے ہیں اور خلیات کو ازسرنو مرمت اور تروتازہ ہونے کا وقت ملتا ہے۔
اس کے علاوہ دبائو سے ہارمون کورٹی سول کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے جو چکنائی کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں اور جلد پر کیل مہاسوں کا باعث بنتے ہیں لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی روز کی نیند پوری کررہی ہیں۔
لیکن یہ چھوٹی چھوٹی غلطیاں ہیں جو آپ کو فائدے پہنچانے کے بجائے نقصان دیتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ آپ کی جلد کو نقصان سے دوچار کرتی ہیں اور آپ کی جلد وقت سے پہلے بوڑھی ہوجاتی ہے۔
لیکن گھبرائیے مت ، ابھی دیر نہیں ہوئی۔ ذیل میں ہم آپ کو آپ کی ایسی چند عادات کے بارے میں بتاتے ہیں جو آپ کی جلد کے لیے اچھی نہیں اور ساتھ ہی یہ بھی کہ آپ کو ان سے کیسے بچنا ہے۔ ایسا کرکے آپ اپنی جلد کو زیادہ جوان بناسکتی ہیں۔آئیے ان غلطیوں کے بارے پڑھتے ہیں۔
٭سن اسکرین کے استعمال میں ناغہ کرنا
جلد کے لیے پہلی خراب عادت روزانہ سن اسکرین کااستعمال نہ کرنا ہے۔ نیویارک کے ماہرجلد نیل سیڈک کا کہنا ہے کہ سورج جلد کو بوڑھا کرنے کا مرکزی ذمے دار ہے۔ بادل ہوں یا بارش اور چاہے برفباری ہورہی ہو ، سورج کی شعائیں آپ کی جلد کے اندر پہنچتی رہتی ہیں۔ حتیٰ کہ آپ گھر کے اندر ہوں تب بھی جلد کو نقصان پہنچانے والی الٹرا وائلٹ شعائیں جلد کے اندر تک پہنچ جاتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خواتین کو ایسی اچھی قسم کا سن اسکرین استعمال کرنا چاہیے جو الٹراوائلٹ شعائوں کی دونوں اقسام یو وی اے اور یو وی بی کے علاوہ ایس پی ایف کو بھی آپ کی جلد تک پہنچنے سے روک سکے۔ اس کے علاوہ انٹی آکسیڈنٹ سے لبریز فارمولے جیسے ریزویراٹرول ، وٹامن سی ، آئیڈبینون اور کافی بیری کا استعمال آپ کو اضافی مدد دے سکتا ہے۔
٭ہاتھوں اورگردن کو نظرانداز کرنا
آپ کا چہرہ ہی وہ واحد جگہ نہیں جسے حفاظت کی ضرورت ہو۔ سورج کی روشنی آپ کے چہرے کی جلد کی طرح ہاتھوں اور گردن کی جلد کو بھی برابر متاثر کرتی ہے اور جلد کے ان حصوں میں بڑھاپے کے آثار جیسے سیاہ دھبے، خشکی اور کسائو میں کمی وغیرہ دکھائی دینے لگتے ہیں۔
ڈاکٹر سیڈک کا کہنا ہے کہ جس طرح آپ اپنے چہرے کے لیے کریمیں اور سن اسکرین استعمال کرتی ہیں اسی طرح گردن اور ہاتھوں کی پشت پر بھی ان کا استعمال کریں۔اگرچہ آپ جسم کے مختلف حصوں کے لیے مخصوص مصنوعات استعمال کرسکتی ہیں لیکن ایسا ضروری نہیں بلکہ جو مصنوعات چہرے کے لیے بنی ہیں انھیں ہاتھوں اور گردن کے لیے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔
٭صرف کیل مہاسوں کا علاج کرنا
چالیس سال کی عمر کے قریب قریب پہنچنے پر ہارمونز میں کمی بیشی کے باعث عورتوں کے چہروں پر کیل مہاسوں کی شکایت عام ہوجاتی ہے تاہم محض کیل مہاسوں کے لیے کریمیں استعمال کرنے کے نتیجے میں جلد خشکی کا شکار ہوجاتی ہے اور اس پر خارش وغیرہ کی شکایت ہونے لگتی ہے اوراس سے کیل مہاسے بھی ٹھیک نہیں ہوتے۔
کاسمیٹک سرجری کی ماہر کیرولین جیکب کے مطابق اس کے بجائے روزانہ پورے چہرے کے لیے کیل مہاسے سے لڑنے والی کریم یا لوشن استعمال کیا جائے۔اس کے بعد یقیناً آپ کو کیل مہاسوں کی شکایت سے نجات مل جائے گی
٭میک اپ صاف کیے بغیر بستر میں چلے جانا
دن بھر کی مصروفیت کے بعد تھکاوٹ کے نتیجے میں فوری طور پر بستر میں گھس جانے کو جی چاہتا ہے اور بہت سی عورتیں اپنے اندر اتنی ہمت بھی نہیں پاتیں کہ چہرے سے میک اپ صاف کرلیں۔ لیکن ایسا کرنے کا نتیجہ بہت جلد ، جلد کے لیے مختلف عوارض کا باعث بننے لگتا ہے۔
ڈاکٹر سیڈک کے مطابق دن بھر کی مصروفیات کے دوران آلودگی سے بھرپور گرد وغبار اور مٹی وغیرہ جلد پر اکٹھی ہوجاتی ہے اور مساموں میں داخل ہوجاتی ہے جس کے نتیجے میں جلد کا رنگ بھدا ہونے لگتا ہے۔ لہذا چہرے کو دھوئے بغیر بستر میں نہ جائیں۔ اچھی قسم کاکلینزر استعمال کریں تاکہ آپ کی جلد محفوظ رہے۔ جلد کو پونچھنے کے لیے چھوٹے تولیے ہر وقت بستر کے قریب رکھیں اور چہرے کو ان سے صاف کرکے سوئیں۔
٭طرح طرح کی کریمیں استعمال کرنا
اگر آپ کو پریشانی ہورہی ہے کہ آپ اپنی جلد کو جوان رکھنے کے لیے جو نئی کریم استعمال کر رہی ہیں ، اس کا فائدہ نہیں ہورہا تو اس کو ایک دم ترک نہ کریں بلکہ چھوڑنے سے پہلے اس کو کافی عرصے تک استعمال کرتی رہیں۔ جب آپ روز روز کریمیں بدلیں گی تو آپ کو لگے لگا کہ شاید کسی چیز کا فائدہ نہیں ہورہا۔
ڈاکٹر کیرولین جیکب کا مشورہ ہے کہ جلد میں فرق محسوس کرنے کے لیے کسی بھی نئی پروڈکٹ یعنی کریم اور لوشن کو کم ازکم چھ ہفتے تک استعمال کریں۔ جلد میں تبدیلی اور نئے خلیات کو اوپری سطح پر آنے میں کم ا زکم ایک ماہ کا وقت لگتا ہے۔ چنانچہ اپنی جلد کی دلکشی ، ملائمت اور صفائی کو بڑھانے کے لیے نئی پراڈکٹس کا کم ازکم ڈیڑھ ماہ تک استعمال جاری رکھیں۔اگر کسی پراڈکٹ میں اینٹی ایجنگ اجزاء شامل ہیں تو اس سے بھی زیادہ دیر انتظار کریں۔ جلد مکمل طورپر تبدیل ہونے میں لگ بھگ چھ ماہ کا عرصہ لیتی ہے۔
٭ایک ہی وقت میں بہت سی مصنوعات استعمال کرنا
اگر نیا موئسچرائزر اچھا ہے تو کیا ایک نئے سیریم ، ٹونر یا نائٹ کریم کا کمبی نیشن بہتر ہوگا؟اس کا جواب ہے کہ اتنی جلد نہیں۔
اگرآپ اپنی جلد کے لیے مختلف قسم کی مصنوعات استعمال کررہی ہیں اور آپ کو خارش یا کیل مہاسوں کی شکایت ہوگئی تو آپ کو پتہ نہیں چلے گا کہ اصل میں کیا چیز خرابی پیدا کررہی ہے اور آپ کو غلط فہمی ہوجائے گی کہ ان سب چیزوں کی وجہ سے مسئلہ ہورہا ہے۔اس کے بجائے آپ ایک وقت میں ایک چیز استعمال کریں اور کم از کم دو ہفتوں بعد اس کے ساتھ کسی اور چیز کے استعمال کا سوچیں۔اگر کوئی چیز مسئلہ پیدا کررہی ہے تو اس طریقے کے ذریعے آپ کو پتہ چل جائے گا کہ وہ چیز کیا ہے یاکہ کن چیزوں کے ایک ساتھ استعمال سے مسئلہ ہورہاہے۔اس کے علاوہ ایک ہی وقت میں مختلف چیزوں کے استعمال پر آپ کے جو پیسے ضایع ہورہے ہیں وہ بھی بچ جائیں گے۔
٭پوری نیند نہ لینا
ڈاکٹر کیرولین جیکب کہتی ہیں کہ پوری نیند نہ لینے سے جلد وقت سے پہلے بوڑھی دکھائی دینے لگتی ہے اور بہت مختصر عرصے میں اس پر سیاہ دھبے اور بے رونقی نمایاں ہونے لگتی ہے۔دن کے وقت ہماری جلد کے خلیات مختلف قسم کی نقصان دہ چیزوں یعنی دبائو سے لڑتے ہیں جیسے الٹراوائلٹ شعائیں اور آلودگی وغیرہ۔ نیند اس لیے ضروری ہے کہ دبائو کے ہارمون رات کے وقت نارمل ہوجاتے ہیں اور خلیات کو ازسرنو مرمت اور تروتازہ ہونے کا وقت ملتا ہے۔
اس کے علاوہ دبائو سے ہارمون کورٹی سول کی سطح بھی بڑھ جاتی ہے جو چکنائی کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں اور جلد پر کیل مہاسوں کا باعث بنتے ہیں لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اپنی روز کی نیند پوری کررہی ہیں۔