کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کا کام اکتوبر میں شروع ہو گا

حکومت 4ہزار 659 خاندانون کو انسانی ہمدری کی بنیاد پر معاوضہ دے گی، ذرائع


Syed Ashraf Ali February 17, 2017
منصوبے کیلیے فرم کاتقرر ہوگا، اربن ٹرانسپورٹ کمپنی جلد سندھ حکومت کے سپرد کی جائے گی۔ فوٹو : فائل

لاہور: سندھ حکومت کراچی سرکلر ریلوے(کے سی آر)کی تعمیر نو کا کام رواں سال اکتوبر تک شروع کردے گی، پاکستان ریلوے کے ذیلی ادارے کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی کو جلد سندھ حکومت کے سپرد کردیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کا کام سندھ حکومت کرے گی جس کے لیے کراچی اربن ٹرانسپورٹ کمپنی (کے یو ٹی سی) کو جلد سندھ ماس ٹرانزٹ سیل میں ضم کردیا جائے گا۔ وفاقی حکومت نے کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو کیلیے 2004میں کے یوٹی سی قائم کی تھی جس میں پاکستان ریلوے کے تجربہ کار افسران کا تقرر کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ چینی حکومت اور وفاقی حکومت میں کراچی سرکلر ریلوے کے احیا کیلیے معاہدہ طے پاچکا ہے اور یہ منصوبہ سی پیک سے منسلک کردیا گیا ہے، اس سے قبل حکومت جاپان کا ادارہ جائیکا اس منصوبے کیلیے کام کررہا تھا، چند وجوہات کے باعث وفاقی حکومت اور جائیکا کے درمیان معاہدہ طے نہیں پایا جاسکا۔

ذرائع نے بتایا کہ کراچی سرکلر ریلوے کی تعمیر نو میں سندھ حکومت کافی سنجیدہ ہے تاہم وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایات جاری کردی ہیں۔

علاوہ ازیں کے سی آر کے احیا میں حائل تمام رکاوٹوں بالخصوص تجاوزات کو ہٹانے کا کام جلد مکمل کیا جائے، اس ضمن میں سندھ ماس ٹرانزٹ سیل کی نگرانی میں منصوبہ کی فزیبیلٹی تیار ہونا شروع ہوگئی ہے، ڈیزائن، سروے اور حتمی منصوبے کی تیاری کیلیے مشاورتی فرم کا تقرر کیا جائے گا جس کیلیے ٹینڈر طلب کیا جاچکا ہے، خواہشمند کمپنیاں 3مارچ تک اپنی تجاویر جمع کرائیں گی، 15دن میں ٹینڈر ایوارڈ کردیا جائے گا، مشاورتی فرم 2 ماہ میں حتمی منصوبہ تیار کرلے گی، منصوبے کا تعمیراتی کام رواں سال اکتوبر تک شروع کردیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ جائیکا نے کراچی سرکلر ریلوے کے احیا کیلیے اسٹڈی رپورٹ2008میں تیار کرلی تھی جس میں کے سی آر کے ٹریک کے اطراف غیرقانونی طور پر قائم ہونے والے گھروں کی بھی نشاندہی کردی گئی تھی، وفاقی وصوبائی حکومت کی درخواست پر جائیکا نے 2013میں تجاوزات قائم کرنے والوں کی تعداد معلوم کرنے کیلیے دوبارہ سروے کیا تھا جس کے تحت 4ہزار 659 خاندان کے سی آر کے دونوں ٹریک پر آباد ہیں۔

واضح رہے کہ سندھ حکومت نے جائیکا کی حتمی رپورٹ کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے کہ 2013 تک ٹریک کے اطراف رہائش پذیر خاندانوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر معاوضہ دیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں