غیر جمہوری عمل ہوا تو ہر چوک تحریر اسکوائر بن جائے گا قمر کائرہ

نگراں وزیراعظم کا فیصلہ کسی علامہ یا پروفیسر نے نہیں کرنا، ق لیگ اور متحدہ لانگ مارچ میں جانا چاہتی ہیں توانکی۔۔۔


Numainda Express/APP January 06, 2013
آئین کے اندر رہتے ہوئے کسی لانگ مارچ یا احتجاج پر کسی کو اعتراض نہیں ہے، قمر زمان کائرہ فوٹو: فائل

وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ لانگ مارچ آمریت کیخلاف ہوتے ہیں۔

طاہرالقادری سیاست میں آنا چاہتے ہیں تو انکو سیاسی عمل میں آنا پڑیگا، پیپلزپارٹی نے آمروں کو ملک سے بھگایا ہے۔ اگرکوئی غیرجمہوری عمل کرائیگا تو ہر چوک التحریر اسکوائر بن سکتا ہے، ذوالفقار علی بھٹو شہید کی85 ویں سالگر ہ کا کیک کاٹنے کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر رہتے ہوئے کسی لانگ مارچ یا احتجاج پر کسی کو اعتراض نہیں ہے۔ ہم طاہر القادری کا احترام کرتے ہیں۔ انہیں انتخابی عمل پر اعتراض ہے تو وہ الیکشن کمیشن کو اپنی تجاویز دیں۔ قانون سازی الیکشن کمیشن نہیں بلکہ عوامی نمائندے کرتے ہیں۔

14

طاہر القادری خود سیاست چھوڑ کر ملک سے چلے گئے تھے، اگر وہ سیاست کرنا چاہتے ہیں تو وہ اپنی جماعت رجسٹرڈ کرائیں اور عوام کو یہ بھی بتائیں کہ وہ اور ان کی جماعت الیکشن میں حصہ لینا بھی چاہتے ہیں یا نہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نگران وزیراعظم کا فیصلہ ، وزیراعظم، اپوزیشن لیڈر اور اسٹیک ہولڈر جماعتیں جو سیاسی عمل میں شامل ہیں وہ کریں گی۔ کسی علامہ یا پروفیسر نے اس کا فیصلہ نہیں کرنا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں