شام میں باغی کٹھ پتلیوں کے بجائے پس پردہ اصل قوتوں سے مذاکرات چاہتے ہیں بشارالاسد

مخالف قوتیں کوئی تحریک نہیں کیونکہ تحریکوں کو قیادت کی ضرورت ہوتی ہے اور باغیوں کی کوئی قیادت نہیں


ویب ڈیسک January 06, 2013
سفارتی اقدامات کو نظر انداز نہیں کیا تاہم دہشتگرد خیالات کے حامل لوگوں سے بات نہیں ہوسکتی، بشار الاسد۔ فوٹو :اے اہف پی

ISLAMABAD:

شام کے صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ سرکاری فوج سے برسرپیکار قوتیں مغربی ممالک کی کٹھ پتلیاں ہیں، حکومت کٹھ پتلیوں کے بجائے پس پردہ اصل قوتوں سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔


شام کے دارالحکومت دمشق میں عوام سے خطاب کے دوران بشارالاسد کا کہنا تھا کہ ان کی مخالف قوتیں کوئی تحریک نہیں کیونکہ تحریکوں کو قیادت کی ضرورت ہوتی ہے اور شامی باغیوں کی کوئی قیادت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام کی حکومت کے مخالفین خدا کے دشمن ہیں، جنہوں نے ملک کے کونے کونے میں کشیدگی کو ہوا دی۔ ملک میں جاری جنگ کے نتیجے میں ہونے والے جانی نقصان پر انہیں بے حد دکھ ہے۔


شام کے صدر کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ شام کو کمزور کرنا چاہتے ہیں مگر شام مخالفین کی سوچ سے زیادہ مضبوط ہے، ان کی حکومت نے سفارتی اقدامات کو نظر انداز نہیں کیا تاہم دہشتگرد خیالات کے حامل لوگوں سے بات نہیں ہوسکتی۔


واضح رہے کہ شامی صدر بشار الاسد گزشتہ 3 ماہ بعد پہلی بار منظر عام پر آئے ہیں اس سے قبل گزشتہ برس نومبر میں انہوں نے روسی میڈیا کو ایک انٹرویو دیا تھا۔


تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں