باورچی خانہ حسن کا خزانہ
ہر وہ شے عورت کو اپنی طرف کھینچتی ہے جس کے ذریعے اس کی خوب صورتی، شگفتگی اور دل آویزی میں اضافہ ہو سکے۔
دیسی ٹوٹکوں کے ذریعے خوب صورتی کی بہار قائم رکھیے۔ فوٹو: فائل
سجنا سنورنا ہمیشہ سے صنف نازک کا خاصہ رہا ہے۔ ہر عورت کی خواہش ہوتی یہ کہ وہ آنکھوں کو بھلی اور خوب صورت معلوم ہو اور دیکھنے والا دنگ رہ جائے، یہ اور بات ہے کہ ایسا ہونا ہر ایک کے لیے آسان نہیں۔
ماضی سے حال تک ہر وہ شے عورت کو اپنی طرف کھینچتی ہے جس کے ذریعے اس کی خوب صورتی، شگفتگی اور دل آویزی میں اضافہ ہو سکے، لیکن یہ بھی تو ضروری نہیں کہ ہر عورت کی رنگت گلابی ہو، آنکھیں ہرنی جیسی، اور بال لمبے، نرم و ملائم اور چمک دار ہوں، البتہ خود پر کی جانے والی تھوڑی سی محنت، شخصیت میں واضح تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ ہر عورت اپنی شخصیت میں کشش اور جاذبیت پیدا کرنا چاہتی ہے۔
اگر اس کے دائرہ ا ختیار میں ہو تو وہ اپنے حسن کو دو آتشہ بنانے کے لیے بازار سے مہنگی سے مہنگی اشیا کی خریداری سے بھی گریز نہ کرے یا بڑے بڑے بیوٹی پارلروں میں جا کر ہزاروں روپے خرچ کر کے ایسے ٹرٹیمنٹ کرا ئے جو اس کی خوب صورتی میں اضافے کا باعث ہوں، مگر ہر عورت مادی طور پر اتنی خوش حال بھی نہیں ہوتی کہ وہ اپنی ذات پر اتنے پیسے خرچ کر دے، بعض کفایت شعار خواتین اس طریقئہ کار کو پیسے کا ضیاع بھی سمجھتی ہیں اور کچھ عورتیں مختلف بازاری مصنوعات کے ذیلی اثرات سے بھی گھبراتی ہیں۔
ذرایع ابلاغ پر بھی خواتین کے حسن کو نکھارنے کے لیے مختلف اقسام کی مصنوعات کی تشہیر کی جاتی رہتی ہے۔ خواتین کو چاہیے کہ وہ کسی بھی نئی چیز کے استعمال سے قبل اس بارے میں مکمل معلومات حاصل کر لیں۔ ایسی مصنوعات کے استعمال سے قبل کسی ماہر سے بھی مشورہ ضرور کریں۔
ایسی خواتین جو چاہتی ہیں کہ ان کے حسن کی بہار ہمیشہ قائم رہے انہیں چاہیے کہ وہ اپنے باورچی خانے میں موجود اشیا سے اپنے حسن کی دیکھ بھال کریں، اگر وہ بازارسے ملنے والی مصنوعات پر اعتبار بھی نہیں کرتیں تو پھر اس کی ضرورت اور بھی بڑھ جاتی ہے کہ وہ آسان اور آزمودہ دیسی طریقے اپنائیں۔ سادہ سی ''کچن کاسمیٹکس'' آپ کے رنگ روپ کو بہت بہتر بنا سکتی ہیں، بس یہ معلوم ہونا چاہیے کہ آپ جن چیزوں کا استعمال کر رہی ہیں ان کے خواص کیا ہیں، ان کے استعمال کا کون سا طریقہ کار بہتر ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ امر بھی ملحوظ خاطر رہنا چاہیے کہ ان اشیا کے استعمال سے آپ کو الرجی کا خدشہ بھی نہ ہو، کیوں کہ بہت سے بہترین نسخے اور ٹوٹکے ہمارے لیے محض اس لیے بھی کار گر نہیں ہوتے یا بعض اوقات مضر ہو جاتے ہیں جب ہماری جلد یا جسم انہیں قبول نہیں کر پاتا۔ اکثر خواتین اس کا خیال نہیں رکھتیں اور پھر ان دیسی طریقوں کو دوش دیتی نظر آتی ہیں۔
قدرتی چیزوں میں شہد کا استعمال ہماری جلد اور آنکھوں کے لیے نہایت مفید ہے۔ ایک چمچ انگور کے رس میں ایک چمچ شہد ملا کر چہرے اور ہاتھ پیروں کا مساج کیجیے۔ تھوڑی دیر بعد پانی سے دھو لیں۔ ہفتے میں دو دفعہ یہ عمل دہرانے سے جلد نکھر جائے گی۔
شہد چہرے کی صفائی میں بھی بہت معاون ہے، بازار سے مہنگی مہنگی کلینزنگ کریم خریدنے کے بجائے آپ گھر میں بھی یہ کریم بنا سکتی ہیں۔ تھوڑے سے شہد میں بادام کا برادہ ملا کر ایک آمیزہ سا بنالیں، اب اس میں لیموں کا رس شامل کریں۔ یہ ایک بہترین دیسی کلینزر ثابت ہوگا۔
خشک موسم میں ہاتھ، پیروں کے لیے جلد کا خراب ہونا اور پھٹنا عام بات ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے شہد، عرق گلاب اور گلیسرین ہم وزن لے کر ایک بوتل میں ملا کر رکھ لیں اور رات سوتے وقت پھٹی ہوئی جلد پر لگائیں۔ جلد شگفتہ وشاداب ہو جائے گی۔
خشک ہاتھ پیروں کی کریم تیار کرنے کے لیے ایک چمچ کافور میں دو چمچ موم ملا کر اسے ایک پین میں ہلکی آنچ پر پکا کر تھوڑا سا تل کا تیل ملا ئیں۔ یہ کریم کسی چھوٹی شیشی میں بھر کر رکھ لیں۔ یہ کھردرے ہاتھ پیروں کی جلد کو نرم ملائم بنانے کا بہترین نسخہ ہے۔
سردی میںپیروں کی پھٹی ایڑیوں سے نجات کے لیے پہلے پائوں اچھی طرح سے دھو ئیں۔ ایڑیوں کو جھانویں سے رگڑ کر صاف کریں۔ اس کے بعد کیسٹر آئل پھٹے ہوئے حصے پر اچھی طرح سے لگا کر سوتی موزے پہن لیں، پیر نہ صرف صاف ستھرے ہو جائیں گے بلکہ ان کی ملائمت بھی بحال ہونے لگے گی۔
دودھ کا استعمال بھی ہمارے حسن کو جلا بخشنے میں کلیدی ہے، روزانہ ایک گلاس دودھ باقاعدگی سے پیجئے۔ ایک چمچ مسور کی دال کچھ دیر پانی میں بھگو ئیں، کچھ دیر بعد اس کا پانی پھینک کر اسے دودھ میں ملا کر پیس لیں، اس ماسک میں تھوڑی سی ہلدی اور دو تین قطرے زیتون کا تیل شامل کر کے اسے چہرے پر لگائیں۔ جب جلد سکڑتی محسوس ہو اور لگایا گیا آمیزہ خشک ہو جائے تو منہ دھو لیں۔
ریشمی ملائم جلد کے لیے ایک پیالی دہی میں ایک لیموں کا رس نچوڑ یں، اب اس میں ایک چمچ بادام کا تیل ملا لیں، اسے اچھی طرح سے پھینٹ کر جلد پر لگا کر مساج کریں۔ سردیوں میں نہانے سے قبل لگائیے، جلد کی خشکی بھی دور ہو جائے گی۔ چہرے پر دانوںکے لیے پودینے کے پتے پیس کر اس کا لیپ لگائیں اس سے دانے ختم ہونے کے ساتھ جلد کے داغ دھبے بھی دور ہو جائیں گے۔
گلابی ہونٹ حسن میں چار چاند لگا دیتے ہیں۔ ہونٹوں پر غیر معیاری مصنوعات کے استعمال کے باعث وہ کالے پڑ جاتے ہیں۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ ہونٹوں پر ہمیشہ اچھی کمپنی کی لپ اسٹک، لپ گلوس یا چپ اسٹک کا استعمال کریں، سردیوں میں ہونٹ پھٹ جاتے ہیں۔ پھٹے ہوئے ہونٹوں پر گائے کا کچا دودھ ملنے سے وہ نرم و ملائم ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ رات کو سوتے وقت ہونٹوں پر ویسلین کا استعمال کریں۔
ناریل کے تیل میں لیموں کے چند قطرے ملا کر سر کے بالوں کی مالش کرنے سے نہ صرف خشکی کا خاتمہ ہو جاتا ہے، بلکہ بالوں کی چمک دمک میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
بالوں کے پروٹین ٹریٹمنٹ کے لیے دو چمچ دہی میں ایک انڈہ ملا کر اتنا پھینٹیں کہ جھاگ بن جائے، اب اس آمیزے کو بالوں کی جڑوں تک لگا کر مساج کریں۔ آدھے گھنٹے بعد نیم گرم پانی سے سر دھو لیں، بالوں کا ایک اچھا ''پروٹین ٹریٹمنٹ'' ہو جائے گا۔ سردیوں میں اس عمل کو ہفتے میں دو بار دہرائیے، اس سے واضح طور پر بالوں کا روکھا پن بھی ختم ہو جائے گا۔