گیس کی قلت صنعتوں کو تباہ کرنے کی سازش ہے گوہراللہ

لو پریشر سپلائی سے پیداواری عمل میں ناقابل برداشت نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے

حیدرآباد ایوان تجارت و صنعت کے صدر گوہراللہ نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی گیس کی قلت پر قابو پانے میں حیدرآباد اور کوٹری کے صنعتکاروں کے درمیان طے شدہ معاہدے پرعمل کرے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

حیدرآباد ایوان تجارت و صنعت کے صدر گوہراللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حیدرآباد اور کوٹری میں قدرتی گیس سپلائی سے 5 سو سے زائد صنعتوں کے پیداواری عمل میں تعطل کے منفی اثرات ملکی ایکسپورٹ پر پڑیں گے۔

ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ لو پریشیر، قدرتی گیس کی سپلائی سے صنعتکاروں کو پیداواری عمل میں ناقابل برداشت نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔ سوئی سدرن گیس کمپنی گیس کی قلت پر قابو پانے میں حیدرآباد اور کوٹری کے صنعتکاروں کے درمیان طے شدہ معاہدے پرعمل کرے بصورت دیگر ملکی مارکیٹ میں بھی مصنوعات کی قلت پیدا ہو جائے گی اور محنت کش طبقہ جو کہ پہلے ہی مہنگائی کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے اسے بیروزگاری کا سامنا کرنا پڑے گا۔ قدرتی گیس سپلائی کی مصنوعی قلت سے صنعتی سیکٹر کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔




ملکی معیشت صنعتوں کی بندش سے ہو نے والے نقصان کے متحمل نہیں ہو سکتی۔ انھوں نے کہا کہ رہائشی علاقے بھی لو پریشر کی وجہ سے خواتین، امور خانہ داری کی انجام دہی میں مشکلا ت سے دوچار ہیں اور مارکیٹ میں تیار خوراک کی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لو پریشر کی شکایات پر قابو نہیں پایا گیا تو سوئی سدرن گیس کمپنی کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے امن و امان کے مسائل پیدا ہو نے کی خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ صدر گوہراللہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ صنعتوں کو ضروریات کے مطابق گیس سپلائی کی جائے۔
Load Next Story