دہشت کے حملے۔۔۔۔2015 سے اب تک

دہشت گردی کے واقعات پر ایک نظر۔


Mirza Zafar Baig February 19, 2017
دہشت گردی کے واقعات پر ایک نظر۔ فوٹو: فائل

پاکستان میں دسمبر 2015 سے 16 فروری 2017کے درمیان دہشت گردی کے درج ذیل واقعات رونما ہوئے:

13دسمبر2015: پارا چنار کے ایک مصروف بازار میں 23 افراد ہلاک اور 30زخمی ہوئے۔

29دسمبر2015: مردان کے نادرا آفس میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں 26افراد جاں بہ حق اور 56زخمی ہوئے۔

13جنوری 2016: کوئٹہ میں پولیو سینٹر کے قریب ایک بم پھٹا جس کے بعد 15افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

20جنوری2016: باچا خان یونی ورسٹی میں ایک مسلح فرد نے یکایک فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 20افراد اپنی جانوں سے گئے اور 60زخمی ہوئے۔

29جنوری2016: ڈسٹرکٹ ژوب میں ایک خود کش بم بار نے کنٹونمنٹ ایریا میں اس وقت داخل ہونے کی کوشش کی جب نماز جمعہ ادا کی جارہی تھی، اس نے خود کو اس وقت ایک چیک پوسٹ پر اڑا لیا جب ایک سیکیوریٹی والے نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ اس واقعے میں سات افراد زخمی ہوئے۔

6فروری2016: کوئٹہ میں ایک خود کش بم بار نے فرنٹیئر کور کی ایک گاڑی سے خود کو ٹکرادیا جس کے نتیجے میں 9افراد مارے گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔

7مارچ 2016: چار سدہ کی ایک مقامی عدالت میں ایک خود کش دھماکے میں تین کانسٹیبلز سمیت 10افراد ہلاک اور 14زخمی ہوئے۔

16مارچ2016: پشاور میں ایک بس میں بم پھٹنے سے جو ملازمین کو لے جارہی تھی، 17افراد ہلاک اور 53زخمی ہوگئے۔

27مارچ2016: ایک خود کش بم دھماکے میں گلشن اقبال پارک لاہور میں 74افراد جاں بہ حق اور 338زخمی ہوئے۔

19اپریل2016: مردان کے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفتر پر ایک خود کش بم بار نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 17زخمی ہوئے۔

22جون2016: پاکستان کے معروف قوال امجد صابری کو کراچی میں فائرنگ کے واقعے میں شہید کردیا گیا۔

8اگست2016: کوئٹہ کے ایک اسپتال کے باہر اس وقت بم دھماکا ہوا جب وہاں بہت سے وکیل ایک معروف وکیل کی ہلاکت پر احتجاج کر رہے تھے، اس دھماکے میں 70افراد شہید ہوگئے۔

2ستمبر2016: پشاور کے ضلع مردان میں ایک خود کش بم دھماکے میں 14افراد شہید اور 52زخمی ہوئے۔

13ستمبر2016: سندھ کے شہر شکار پور میں ایک خود کش بم بار نے 10سے 13کے درمیان افراد کو زخمی کردیا جن میں چار پولیس والے شامل تھے۔

16ستمبر2016: افغانستان کی سرحد کے ساتھ ملحقہ ضلع مہمند میں نماز جمعہ کے دوران ایک خود کش بم بار نے مسجد کے برآمدے میں پہنچ کر بم دھماکا کیا جس کے نتیجے میں 23افراد شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔

24اکتوبر2016: کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ سینٹر میں تین دہشت گردوں نے حملہ کرکے 60افراد کو شہید اور 190کو زخمی کردیا۔

12نومبر2016: خضدار، بلوچستان میں واقع حضرت شاہ نورانی کی درگاہ میں ایک خود کش بم بار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 52افراد شہید اور سو سے زاید زخمی ہوئے۔

26نومبر2016: مہمند میں فرنٹیئر کور کے ایک کیمپ پر 4خود کش بم باروں نے دھاوا بولا جس کے نتیجے میں ایف سی کے دو اہل کار شہید ہوئے اور 14زخمی ہوئے۔ تمام چاروں دہشت گرد ہلاک کردیے گئے۔ واقعے کی ذمہ داری جماعت الاحرار نے قبول کرلی۔

4جنوری:2017 ڈیرا اسماعیل خان میں کوٹلی کے نزدیک ایک پولیس موبائل پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکا کیا گیا جس کے نتیجے میں 5 پولیس افسران سمیت 15 افراد شہید ہوئے۔

6جنوری2017: کراچی میں فائیو اسٹار چورنگی کے قریب تیموریہ پولیس اسٹیشن پر دو نامعلوم افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں دو پولیس والوں سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔

6جنوری2017: ہزارہ شیعہ برادری کے پانچ ارکان اس وقت زخمی ہوگئے جب مسلح حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔

20جنوری2017: پارا چنار میں سبزی مارکیٹ میں Improvised Explosive Device (IED) دھماکے کے نتیجے میں25 افراد شہید اور 87 زخمی ہوئے۔

22جنوری2017: خیبر پختون خوا کے ٹانک ضلع میں ایک دھماکے کے نتیجے میں 6سیکیوریٹی والے زخمی ہوگئے۔

23جنوری2017: بلوچستان کے ضلع پنجگور میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے نتیجے میں 8سیکیوریٹی اہل کار زخمی ہوگئے۔

31جنوری2017: پشاور کے چار سدہ روڈ پر ایک دھماکے کے نتیجے میں 9افراد زخمی ہوگئے جن میں 3سیکیوریٹی اہل کار شامل تھے۔

6فروری2017: بنوں کے تھانہ منڈان پولیس اسٹیشن پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں دو پولیس والے زخمی ہوگئے۔

7فروری2017: چمن میں لیویز کی چیک پوسٹ پر ایک بم دھماکے میں 4 افراد مع دو سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے۔

10فروری2017: باجوڑ ایجینسی کے علاقے آرانگ میں سڑک کے کنارے ہونے والے بم دھماکے میں پانچ طلبہ زخمی ہوگئے۔

10فروری2017: آرانگ میںImprovised Explosive Device (IED) دھماکے کے نتیجے میں ایک بچہ اور چار دیگر افراد زخمی ہوگئے۔

12فروری2017: سما ٹی وی کے صحافی تیمور خان کو ایک واقعے میں شہید کردیا گیا جس کی ذمے داری تحریک طالبان پاکستان نے قبول کرلی۔

12فروری2017: باجوڑ ایجینسی کی مہمند تحصیل میں سڑک کے کنارے ایک بم بلاسٹ کے نتیجے میں پانچ سیکیورٹی اہل کار زخمی ہوگئے۔

12فروری2017: جنوبی وزیرستان میں (IED) دھماکے میں ایف سی کے تین سیکیوریٹی اہل کار جاں بہ حق ہوگئے۔

13فروری2017: لاہور کی صوبائی اسمبلی کے باہر ایک دھماکے کے نتیجے میں 14افراد شہید اور 87سے زاید زخمی ہوگئے۔

12فروری2017: کوئٹہ میں ہونے والے ایک (IED) دھماکے میں دو افراد جاں بہ حق ہوگئے۔

15فروری2017: پشاور کے علاقے حیات آباد میں ایک خود کش دھماکے کے نتیجے میں دو افراد شہید اور سات زخمی ہوگئے۔

15فروری2017: مہمند ایجینسی میں ایک خود کش حملے کے بعد پانچ افراد شہید ہوئے جن میں لیویز کے تین اہل کار بھی شامل تھے۔

15فروری2017: نوشہری فائرنگ کے واقعے میں انٹیلی جینس ایجینسی کا ایک فرد مارا گیا۔

16فروری2017: آواران میں ایک IED دھماکے کے نتیجے میں تین فوجی شہید ہوگئے۔

16فروری2017: سیہون شریف میں حضرت لال شہبار قلندرؒ کی درگاہ میں ہونے والے بم دھماکے میں 88افراد شہید اور 350 سے زاید زخمی ہوئے۔

16فروری2017: پولیس کی گاڑی پر حملے کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بہ حق ہوگئے۔

17فروری 2017 : افغانستان کے دہشت گردوں نے خیبر ایجینسی میں ایک سرحدی چیک پوسٹ پر حملہ کرکے فرنٹیئر کور کے تین اہل کار زخمی کردیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں