سانحہ سہون کے 3 سہولت کار لاڑکانہ سے گرفتار
گرفتار سہولت کاروں کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا
سانحہ سہون کے 3 سہولت کاروں کو گرفتار کر کے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ سہون کے 3 سہولت کاروں کو لاڑکانہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور سیکیورٹی اداروں نے تینوں کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حبیب، عزیز اور حفیظ نامی ملزمان سندھ میں کالعدم تنظیم داعش کو منظم کر رہے تھے جب کہ ان کا تعلق حفیظ بروہی گروپ سے ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سہون دھماکے کے حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے، آئی جی سندھ
قبل ازیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملہ کرنے والے شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کر لی گئی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 16 فروری کی شام 6 بجکر 56 منٹ پر خود کش بمبار درگاہ میں داخل ہوا اور وہ درگاہ کے مرکزی دروازے پر پولیس اہلکار کو دیکھ کر پہلے پیچھے ہٹا اور تلاشی کے دوران جوں ہی رش بڑھا تو حملہ آور اہلکار کو چکما دے کر درگاہ میں داخل ہو گیا جہاں اس نے درگاہ اندرونی احاطے میں پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سانحہ سہون کے 3 سہولت کاروں کو لاڑکانہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے اور سیکیورٹی اداروں نے تینوں کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حبیب، عزیز اور حفیظ نامی ملزمان سندھ میں کالعدم تنظیم داعش کو منظم کر رہے تھے جب کہ ان کا تعلق حفیظ بروہی گروپ سے ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سہون دھماکے کے حملہ آور کی شناخت کر لی گئی ہے، آئی جی سندھ
قبل ازیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ لعل شہباز قلندر کے مزار پر خود کش حملہ کرنے والے شخص کی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کر لی گئی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 16 فروری کی شام 6 بجکر 56 منٹ پر خود کش بمبار درگاہ میں داخل ہوا اور وہ درگاہ کے مرکزی دروازے پر پولیس اہلکار کو دیکھ کر پہلے پیچھے ہٹا اور تلاشی کے دوران جوں ہی رش بڑھا تو حملہ آور اہلکار کو چکما دے کر درگاہ میں داخل ہو گیا جہاں اس نے درگاہ اندرونی احاطے میں پہنچ کر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔